ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فلیونائیڈ سے بھرپور غذاؤں کی کھپت ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات کو 28 فی صد تک کم کر سکتی ہے۔
ٹائپ 2 ذیا بیطس عالمی سطح پر عوامی صحت کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا جارہا ہے۔ اس وقت 41 کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد اس مرض میں مبتلا ہیں جبکہ دنیا بھرمیں 40 لاکھ اموات اس بیماری کے سبب واقع ہوتی ہیں۔
حال ہی میں کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے فلیونائیڈ سے بھرپور غذاؤں اور ٹائپ 2 ذیا بیطس کے وقوع پذیر ہونے کے درمیان تعلق کا مطالعہ کیا۔مطالعے میں یو کے بائیو بینک سے تعلق رکھنے والے 1 لاکھ 13 ہزار 97 افراد کا معائنہ کیا گیا۔
تحقیق میں محققین نے شرکاء سے ان کی دو یا اس سے زیادہ عرصے کی غذا کے متعلق دریافت کیا اور ڈیٹا بیس کا استعمال کرتے ہوئے جاننے کی کوشش کی کہ یہ افراد کتنی مقدار میں فلیونائیڈ کھاتے ہیں۔
نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ تحقیق میں شریک افراد نے روزانہ اوسطاً 805.7 ملی گرام فلیورائیڈ کی کھائی تھی۔
تحقیق کے 12 سالہ دورانیے میں ٹائپ 2 ذیا بیطس کے 2628 نئے کیسز سامنے آئے۔نتائج میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جنہوں نے روزانہ فلیونائیڈ سے بھرپور غذاؤں کی چھ سرونگز لیں تھیں ان کے صرف ایک سرونگ کھانے والوں کے مقابلے میں ذیا بیطس کے خطرات 28 فی صد کم تھے۔