واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غزہ کی موجودہ صورتحال اسرائیل کیلئے خراب دکھائی دے رہی ہے اور وہ اپنی طاقت کھو رہا ہےجو ناقابل یقین ہے۔
ایک فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے مگر غزہ کی موجودہ صورتحال اسرائیل کیلئے اچھی ہرگز نہیں، اسرائیل کو پہلے سے زیادہ امریکا کی مدد کی ضرورت ہے، اسرائیل کیلئے سڑکوں پر ہونے والے مظاہروں میں بہت کم لوگ شرکت کرتے ہیں، کانگریس میں بھی اسرائیل اپنی طاقت کھو رہا ہے جو ناقابل یقین ہے۔
سابق امریکی صدر نے مزید کہا ہے کہ اپنے دور صدارت میں اسرائیل کیلئے بہت اقدامات کیے، امریکی سفارتخانے کو یروشلم منتقل کرنے اور گولان کی پہاڑیوں کو اسرائیل کا اٹوٹ انگ تسلیم کیا گیا، ایسا کرنے کیلئے امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین سے صرف پانچ منٹ بات کی تھی، آپ جانتے ہیں کہ اگر آپ گولان کی پہاڑیوں کو رئیل سٹیٹ کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو ان کی قیمت 2 کھرب ڈالر ہے۔
خیال رہے کہ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایک بند کمرے میں نیتن یاہو پر تنقید کی تھی، جس کے بعد سے متعدد ریپبلکن عطیہ دہندگان نے ڈونلڈ ٹرمپ پر اسرائیل اور اس کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی حمایت کرنے کیلئے دباؤ ڈالا، تاہم اب ٹرمپ اسرائیل کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔