اوٹاوا: کینیڈین وزیرِ خارجہ میلانی جولی نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے وقت بھی انسانیت کے کچھ اصولوں کی پابندی کی جاتی ہے لیکن رفح میں جو مناظر ہمیں دیکھنے کو ملے وہ دل دہلا دینے والے ہیں معصوم فلسطینیوں کا قتل کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق کینیڈین وزیر خارجہ میلانی جولی نے پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں کہا کہ رفح آپریشن پر ہمارا موقف بہت واضح ہے جو ہم پچھلے کئی ہفتوں سے بتا رہے ہیں کہ معصوم فلسطینیوں کا قتل عام قابل قبول نہیں ہے اور اس حوالے سے ہم عالمی عدالت کے فیصلوں کے پابند ہیں۔
انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے وقت بھی انسانیت کے کچھ اصولوں کی پابندی کی جاتی ہے لیکن رفح میں جو مناظر ہمیں دیکھنے کو ملے وہ دل دہلا دینے والے ہیں، فلسطینیوں کے پاس اب کوئی محفوظ جگہ باقی نہیں ہے۔
کینیڈا کی وزیرخارجہ نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت فلسطین کی حالت تباہ کن ہے اور اسی لیے ہم فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ (ایکس) پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ رفح میں اسرائیلی بمباری سے عام شہریوں کی ہلاکت پر خوفزدہ ہیں، کینیڈا رفح میں اسرائیلی فوج کے کسی بھی آپریشن کی حمایت نہیں کرتا۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے دو روز قبل رفح کے پناہ گزین کیمپ پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں ا?تشزدگی سے 40 سے زائد معصوم شہری شہید ہوئے تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 80ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔