اسلام آباد:مرکزی رہنما تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ نہ سنایا پری پلان کا حصہ ہے۔یہ انصاف نہیں ناانصافی ہے، یہ بنیادی حقوق کے منافی ہے،انصاف کا قتل ہے۔
اسلام آباد میں شبلی فراز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدت میں نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی طرف سے بیانات مکمل ہوچکے تھے،آخر میں جج صاحب پر پریشر ڈالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم کہتے ہیں یہ انصاف نہیں ناانصافی ہے، یہ بنیادی حقوق کے منافی ہے،انصاف کا قتل ہے، یہ وہ کیس ہے جو 2دن میں مکمل ہوچکا تھا،ہمیں ثبوت پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ہم عدلیہ سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ خاورمانیکا عدالت کو کہہ رہے تھے مجھے 10منٹ کا وقت چاہیے، عدالت نے خاورمانیکا کو 10منٹ سے زیادہ کا وقت دیا، بیرسٹر گوہر خاور مانیکا نے عدالت میں بہت غیر اخلاقی گفتگو کی ہے۔
رہنما تحریک انصاف شبلی فراز کا کہنا ہے کہ خاور مانیکا نے عدالت میں بہت بری زبان استعمال کی، خاور مانیکا نے بہت ہی فحش باتیں کی، عدالت کو خاور مانیکا کو روک دینا چاہیے تھا، خاور مانیکا کی باتیں اخلاق سے گری ہوئی تھیں، ہمیں معلوم ہے اس وقت عدلیہ اپنے بقا کی جنگ لڑرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل وہی جج سرخرو ہوں گے جو ا?نے والی نسلوں کو ذریعہ فخر بنائیں گے، ا?پ کو انصا ف کرنا چاہیے ،انصاف ہوتا ہوا نظر بھی ا?نا چاہیے،ملک میں سیاسی عدم استحکام ہے، عدالتوں پر بھاری بوجھ ہے،انصاف کریں۔