لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو شہہ کہاں سے مل رہی ہے، میں نہیں جانتا لیکن حماقت کسی سے بھی ہو سکتی ہے،اللہ تعالیٰ بانی پی ٹی آئی کو مجیب الرحمان جیسے انجام سے بچائے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راناثناء اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے استعفے کے بعد پارٹی آئین کے مطابق سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا، سی ڈبلیو سی نے شہباز شریف کا استعفی قبول کیا اور انہیں قائم مقام صدر نامزد کر دیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سی ڈبلیو سی نے الیکشن کمیشن بنایا جس نے الیکشن شیڈول جاری کیا، آج شام 5 بجے تک کاغذات نامزدگی اجرا ہونے تھے، انہوں نے بتایا کہ آج 11 کاغذات نامزدگی کا اجرا کیا گیا ہے۔
رانا ثنا کا کہنا تھا کہ صدر کا انتخاب انتہائی شفاف طریقے سے ہو گا، انہوں نے بتایا کہ بشیر میمن، عرفان صدیقی، انوشے رحمان، راجہ فاروق حیدر، شاہ غلام قادر وغیرہ نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی اور امیدوار نہ ہوا تو بلامقابلہ صدر منتخب ہو گا ورنہ شو آف ہینڈ سے الیکشن ہو گا۔
سینیئر لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے مسلم لیگ ن کو عوامی اور مقبول جماعت بنایا، قائد اعظم کے بعد نواز شریف نے مسلم لیگ ن کواس قابل بنایا کہ وہ چار بار اقتدار میں آسکی، اور اسی جماعت کے دور میں ملک کو ایٹمی طاقت ملی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر پوری جماعت کسی کی بھی صدارت پر متفق ہو تو اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہو سکتا، پارٹی کا کوئی بھی معزز رکن کاغذات نامزدگی جمع کروا سکتا ہے۔
رانا ثنا نے کہا کہ نواز شریف کسی سے روٹھے ہوئے نہیں ہیں اور مکمل طور پر متحرک ہیں، ان کے بیانات کی کمی کا سلسلہ جلد ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت کے تمام تر بنیادی فیصلے نواز شریف کی مرضی سے ہوتے ہیں۔
مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پارٹی کے دہگر عہدوں پر تبدیلی کے بارے میں رائے اور تجاویز موجود ہیں، جہاں جہاں ضرورت محسوس ہوئی تو دیگر پارٹی عہدے تبدیل کیے جا سکتے ہیں۔
بانی تحریک انصاف سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو شہہ کہاں سے مل رہی ہے، میں نہیں جانتا لیکن حماقت کسی سے بھی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کے لیے دعاگو ہوں کہ اللہ تعالی انہیں مجیب الرحمان جیسے انجام سے بچائے، بانی پی ٹی آئی قوم کے ساتھ جو کرنا چاہتے ہیں، میں اس کے حوالے سے قوم کو متنبہہ کرتا رہا ہوں۔
رانا ثنا نے کہا کہ شہباز شریف نواز شریف کے بعد پارٹی میں سب سے زیادہ اہم ہیں لیکن وہ اس وقت ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے کوشاں ہیں جو زیادہ اہم کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب کسی بھی پارٹی کی قیادت کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جائے تو پارٹی اور عوام میں مزاحمت آتی ہے،شریف خاندان کو پارٹی اور عوام میں جذباتی لگاؤ ہے تو اس کی وجہ ہے کہ انہیں 3 بار اقتدار سے الگ کر کے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں صحیح جمہوری رویہ چل رہا ہوتا تو اب تک ملک میں اور پارٹی میں کافی تبدیلیاں آ چکی ہوتیں، ہم سیاسی لوگ ہیں اور پارلیمانی جمہوری نظام پر یقین رکھتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس ملک میں تو خواجہ سرا انقلابی ہو چکے ہیں۔