اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کے فوجی آپریشن روکنے کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہے۔کسی بھی تحقیقاتی کمیشن، فیکٹ فائنڈنگ مشن یا دیگر تحقیقاتی ادارے کی غزہ پٹی تک بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی عدالت انصاف کے اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے، جس میں اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف آئی سی جے میں دائر درخواست کی حمایت کرتا ہے، اسرائیلی قابض حکام رفح کراسنگ کو انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کے لیے کھلا رکھیں ، کسی بھی تحقیقاتی کمیشن، فیکٹ فائنڈنگ مشن یا دیگر تحقیقاتی ادارے کی غزہ پٹی تک بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ نسل کشی کے الزامات کی تحقیقات کرے، پاکستان عالمی عدالت انصاف کے تازہ ترین احکامات کے ساتھ ساتھ 26 جنوری اور 28 مارچ کے سابقہ احکامات پر فوری اور غیر مشروط عمل درآمد کا مطالبہ کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہناتھا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں اسرائیل کی جاری وحشیانہ فوجی مہم کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، انسانی امداد کے بلا روک ٹوک بہاوٴ کی اجازت اور غزہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کئے جانے چاہیے، ان کارروائیوں پر اسرائیل کو اس کے جرائم کا جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
پاکستان فلسطینیوں کی ایک قابل عمل، محفوظ، متصل اور خودمختار ریاست کے لیے فلسطینیوں کی حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھی فلسطین میں نسل کشی کے خلاف دائر مقدمے پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
یادرہے کہ عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو رفح میں فوجی آپریشن فوری روکنے کا حکم دیا ہے ، اسرائیل ایک ماہ میں اس حکم کے تحت کیے گئے اقدامات سے آگاہ کرے۔