نیویارک: محققین نے پیش گوئی کی ہے کہ 2050 تک دنیا بھر میں مردوں کی اوسطاً عمر میں تقریباً 5 سال اور خواتین میں 4 سال کا اضافہ متوقع ہے۔
دی لانسیٹ نامی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، یہ اضافہ ان ممالک میں متوقع ہے جہاں عام طور پر عمریں کم ہوتی ہیں۔ محققین نے رپورٹ میں کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ صحت عامہ کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات جیسے دل کی بیماری کا انتظام، COVID-19 کی روک تھام، احتیاطی تدابیر، امراض کی تشخیص، متعدی بیماریوں، پیدائش اور غذائیت سے متعلق مسائل کے جدید علاج وضع کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئندہ دہائیوں میں دل کی بیماری، ذیابیطس، کینسر اور پھیپھڑوں کی بیماری جیسی دائمی بیماریاں متعدی بیماریوں سے زیادہ طاقتور ہونگی اور لوگوں کی عمر کے حوالے سے زیادہ اہم کردار ادا کریں گی۔
یہی وجہ ہے کہ ان مذکورہ بالا بیماریوں کے نتیجے کے طور پر خطرے والے عوامل جیسے موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، ناقص خوراک، ورزش کی کمی اور سگریٹ نوشی کا اگلی نسل کی اوسطاً عمروں اور بیماریوں پر زیادہ اثر پڑے