بشکیک: کرغزستان میں پھنسے پاکستانی طلبہ اور مسافروں کو واپس لانے کیلئے آج مزید 2 پروازیں بشکیک جائیں گی۔
خصوصی پروازوں کے ذریعے 360 طلبا کو وطن واپس لایا جائے گا، ایک پرواز لاہور، دوسری اسلام آباد پہنچے گی، دونوں پروازیں شام تک پاکستان پہنچنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ کرغزستان میں پُرتشدد واقعات کے بعد پاکستانی طلبہ کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا، گزشتہ روز طلبہ سمیت 180 مسافروں کو لے کر پہلی پرواز KA-571 لاہور ایئرپورٹ پر پہنچی۔
لاہور ایئرپورٹ پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے خصوصی طور پر طلبہ کا استقبال کیا، اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر لاہور ایئرپورٹ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس وقت طلبا کی زندگیاں بہت اہم ہیں، ہم نے اپنے بچوں کو واپس لانا ہے، زخمی طلبا کو پہلے واپس لانا ترجیح ہے۔
ایئرپورٹ منیجر نذیر احمد خان نے بتایا کہ پرواز میں آنے والے مسافروں کیلئے بین الاقوامی آمد لاؤنج میں الگ کاؤنٹرز بنا دیئے گئے ہیں، بشکیک سے آنے والے طلبہ اور مسافروں کی تیز ترین امیگریشن کیلئے ایف آئی اے کو بھی احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
کرغزستان میں پھنسے طلبہ نے پاکستان پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشکیک میں حالات معمول پر نہیں، طلبہ میں بے چینی ہے، کرغزستان میں 10 سے 12 ہزار طلبہ کی جان کو خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرغزستان میں مصری باشندوں نے مقامی افراد کو مارا، ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی، ویڈیو اپ لوڈ ہونے کے بعد فسادات شروع ہوئے، طلبہ نے چھپ کر جان بچائی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک کے مقامی اور غیر ملکی طلبہ میں جھگڑے کے بعد ہنگامہ آرائی ہوئی، پاکستانی طلبہ بھی ہنگاموں کی زد میں آگئے اور مشتعل کرغز طلبہ نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے کر دیئے جن میں متعدد طلبہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔