اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت جمہوریت کا فقدان ہے، 9 مئی واقعات پر آزادانہ جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے، جوڈیشل کمیشن کو تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز تک رسائی ہونی چاہئے۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ میرے محبوب قائد نے مجھے اپوزیشن لیڈر نامزد کیا، ہمیں بانی پی ٹی آئی کے بیانیے کا ووٹ پڑا، بانی پی ٹی آئی کا بیانیہ آج بچوں کے دلوں کی آواز ہے۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی گزشتہ تقریروں کا مطالعہ کیا ہے، المیہ یہ ہے 2008 سے لے کر آخری تقریر میں کوئی زیادہ فرق نہیں تھا، یہ بھی ایک المیہ ہے کہ پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کے ساتھ ہے بھی یا نہیں، پاکستان میں اس وقت صحیح جمہوریت کا فقدان ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ آئین کے مطابق سکیورٹی ادارے سیاست میں مداخلت نہیں کر سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس نہیں ہونی چاہئے تھی۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی ایک بہانہ تھا سابق وزیراعظم نشانہ تھا، جوڈیشل کمپلیکس کے سی سی ٹی وی کیمرے غائب ہوگئے، کون شواہد کو غائب کر رہا ہے، شواہد کو غائب کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات پر آزادانہ جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے، جوڈیشل کمیشن کو تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز تک رسائی ہونی چاہئے، ایوان کے ذریعے ڈیمانڈ کرتے ہیں کہ حمود الرحمان، اوجڑی کیمپ، ایبٹ آباد، آرمی پبلک سکول کی رپورٹ سامنے آنی چاہئے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 جج صاحبان نے چیف جسٹس کو خط لکھا، جج صاحبان نے کہا کہ مداخلت ہو رہی ہے، آج عدلیہ میں کھلم کھلا مداخلت کی جا رہی ہے، سوشل میڈیا ایکس کو بند کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کدھرغائب ہوگئے؟ کمشنر راولپنڈی نے الیکشن سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کیے، 8 فروری پر آزاد کمیشن بنے جو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ آصف زرداری جمہوریت کی بات کرتے ہیں ملک میں کونسی جمہوریت ہے؟ بانی پی ٹی آئی کے گھر کو توڑا گیا، چیزیں ساتھ لے گئے، بانی پی ٹی آئی کے گھر سے بچوں کی تصاویر کو پھاڑا گیا،
عمر ایوب نے کہا کہ خواجہ آصف نے انٹرویو میں کہا مارچ 2019 میں باجوہ سے گفتگو جاری تھی، ان کا ہدف بانی پی ٹی آئی اور ان کی حکومت تھی، بانی پی ٹی آئی ایک غیرت مند شخص ہیں۔