مظفرآباد: عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر آزاد کشمیر میں بجلی بلوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری ہے۔پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے سرکاری ملازمین، دیہاڑی دار مزدوروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر لانگ مارچ، پہیہ جام ہڑتال کا چوتھا روز ہے جس کے سبب متعدد شہروں میں انٹرنیٹ ، موبائل فون سروس اور تعلیمی سرگرمیاں معطل جبکہ کاروباری مراکز اور پبلک ٹرانسپورٹ مکمل بند ہے۔پہیہ جام ہڑتال کی وجہ سے سرکاری ملازمین، دیہاڑی دار مزدوروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے جس کیلئے آزاد جموں و کشمیر کے مختلف شہروں سے قافلے راولاکوٹ پہنچ گئے، لانگ مارچ کے شرکاء نے جگہ جگہ کھڑی رکاوٹیں ہٹا دی ہیں۔
ادھر گزشتہ روز آزاد کشمیر حکومت اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مابین مذاکرات ناکام ہوگئے۔سینئر رہنما جوائنٹ ایکشن کمیٹی سردار عمر نذیر کشمیری نے مارچ کو آگے بڑھانے کا اعلان کر دیا۔
سردار عمر نذیر کشمیری نے جاری مذاکرات کو حکومتی جھوٹ اور فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آٹے کی سبسڈی کے علاوہ کسی دوسرے مطالبے کو حکومت نے ماننے سے انکار کر دیا، تمام قافلے اب مظفرآباد کی طرف مارچ کریں۔
دوسری جانب میرپور میں تصادم میں شہید ہونے والے سب انسپکٹر عدنان قریشی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔