اربد : اردن کی شمالی گورنری اربد میں معذوروں کے ایک بحالی مرکزمیں ٹیچر کی طرف سےایک بچے کو تھپڑمارے جانے کے بعد حکام نے مرکز کو بند کردیا ہے۔
اردن کے پبلک سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے میڈیا ترجمان عامر السرتاوی نے کہا کہ فیملی پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے کارکنوں نے مقامی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کی تحقیقات شروع کردیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ تھپڑ مارنے والے ٹیچر سے تفتیش کر رہی ہے اور اسے عدالت کے حوالے کر دیا ہے، ٹیچر سے تصدیق کے بعد معلومات اکٹھی کرکے بچے کی شناخت کا تعین کیا گیا، پھر اسے اور اس کے سرپرست کو فیملی پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ میں طلب کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ مذکورہ مرکز نے غلطی سے ویڈیو کو ڈیلیٹ کرنے سے پہلے اپنے سوشل میڈیا پیج پر پوسٹ کر دیا تھا، اس کلپ میں ایک معذوربچے کے ساتھ بدسلوکی کی گئی جب وہ ایک حرف کا تلفظ کرنے میں ناکام رہا اور اس کے منہ سے تھوک دیا۔ اس سے ٹیچر کو غصہ آیا اور اس نے اسے فوراً تھپڑ دے مارا۔