تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ طے ہوجانے کے باوجود اپنے اہداف کے حصول کے لیے رفح پر حملہ کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنے تمام مقاصد حاصل کیے بغیر جنگ کو راستے میں روک دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم پر مسلط کی گئی جنگ کو ادھورا نہیں چھوڑیں گے، اگرایسا کیا تو دوبارہ اسرائیل پر حملے ہونے کا امکان زندہ رہے گا۔
بیان میں جنگ بندی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود رفح میں فوجی آپریشن کریں گے۔ یہ جنگی اہداف کے حصول کے لیے بے حد ضروری ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے اہم دورے پر سعودی عرب کے بعد اردن پہنچے ہیں اور دورے کے اختتام پر اسرائیل بھی جائیں گے۔
یاد رہے کہ امریکا اور دیگر مغربی ممالک اسرائیلی وزیراعظم سے رفح میں لاکھوں پناہ گزینوں کی زندگیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے بغیر کسی بھی فوجی آپریشن سے باز رہنے پر زور دیتے آئے ہیں۔
تاہم اسرائیل کا مؤقف ہے کہ رفح میں حماس کے کئی ایسے کمانڈرز پناہ گزینوں کے بھیس میں موجود ہیں جنھوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں حصہ لیا یا اس کی منصوبہ بندی کی تھی۔