اسلام آ باد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے پانچ سینیٹرز کی جانب سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا الیکشن رکوانے کی استدعا مسترد کردی۔ درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا ہے۔
پی ٹی آئی سینیٹرز کے وکیل شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا کہ نو اپریل الیکشن ہے ، اگر الیکشن روک دیں اور عید کے بعد الیکشن ہو جائے تو کیا حرج ہے؟ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے دیکھنا ہوگا کہ الیکشن روک بھی سکتے ہیں یا نہیں ؟ .
چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کے پانچ سینیٹرز ڈاکٹر زرقا سہروردی، فلک ناز، فوزیہ ارشد، سیف اللہ نیازی اور سیف اللہ ابڑو کی جانب سے دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ کے پی میں سینیٹ نشستوں پر الیکشن کا شیڈول جاری کیا جائے اور خیبر پختونخوا کی سینیٹ نشستوں کے انتخاب تک چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب روکا جائے۔رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کیا ہے کہ خیبر پختونخوا کی سینیٹ نشستوں کا کیس پشاور ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے۔خیبر پختونخوا سینیٹ نشستوں کے الیکشن کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے ہی رجوع کیا جائے۔
شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے کہا وہاں پر الگ معاملہ ہے۔ یہ مخصوص نشستوں کا مسئلہ تھا ، الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو نشستیں دینے سے انکار کیا ، سنی اتحاد کونسل نے اس کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا ، بعد میں معاملہ سپریم کورٹ چلا گیا۔ الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے پر خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن ملتوی کردیے۔
انہوں نے کہا تمام صوبوں کی سینیٹ نشستوں کی تعداد برابر ہے، فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کردیا گیا ہے ، اب باقی صوبوں اور اسلام آباد میں سینیٹ الیکشن ہوگئے ہیں ، خیبر پختونخوا میں ملتوی کردیے گئے ہیں۔ اب خیبرپختونخوا کے سینیٹر کے بغیر کل چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہونے جا رہا ہے۔