نیو دہلی:مودی کے دور حکومت میں بھارت کرپشن کا گڑھ بن گیا، مودی سرکار اور آدتیہ برلا گروپ کی کرپشن کا گٹھ جوڑ بےنقاب ہوگا۔
بھارت کی نامور کمپنیاں کرپشن کیسز چھپانے کیلئے مودی سرکار کو رشوت دینے لگیں۔
بھارتی نیوز ویب سائٹ سکرول کے مطابق آدتیہ برلا گروپ نے اپنے قرضے چھپانے کیلئے مودی سرکار کو 100 کروڑ روپے رشوت دی ،آدتیہ برلا گروپ کی فرموں نے انتخابی بانڈز میں بی جے پی کو سو کروڑ روپے دیئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دھمکیوں کے ڈر اور قرضوں کے دباؤ سے آدتیہ برلا گروپ نے مودی کی پشت پناہی حاصل کی، جیسے جیسے سال گزرتا گیا آدتیہ برلا گروپ کے نقصانات بڑھتے گئے۔
الیکشن کمیشن کے ذریعہ جاری کردہ انتخابی بانڈ کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا کہ فروری 2023 میں مودی حکومت نے 16 ہزار کروڑ روپے کے قرض کو ایکویٹی میں تبدیل کر دیا اور خود مودی سرکار اس کی سب سے بڑی شیئر ہولڈر بن گئی۔
سکروپ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ آدتیہ برلا گروپ اپریل 2019 سے جنوری 2024 کے درمیان سیاسی جماعتوں کو 556 کروڑ روپے عطیہ کرنے والوں میں سے ایک تھی جس میں سے 285 کروڑ روپے صرف بی جے پی کو دیئے گے۔
سکرول نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ماضی میں بھی سی بی آئی، ای ڈی اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی تحقیقات کا سامنا کرنے والی اکتالیس کمپنیوں نے انتخابی بانڈز کے ذریعے بی جے پی کو 2.5 ہزار کروڑ روپے دیئے تھے، کم از کم 49 کیسز میں 62 ہزار کروڑ روپے پوسٹ پیڈ معاہدوں اور پروجیکٹ کی منظوریوں میں بی جے پی کی زیر قیادت ریاستی حکومتوں نے دئیے تھے۔
بھارتی ویب سائٹ نے یہ بھی بتایا کہ کلپتارو گروپ نے گزشتہ سال 3 اگست کو آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے چھاپے کے تین ماہ کے اندر بی جے پی کو 5.5 کروڑ روپے دیئے تاکہ کرپشن کیسز کو ختم کرایا جا سکے ۔
ادھر ستمبر 2021 میں مودی حکومت نے ٹیلی کام ریلیف پیکیج کا جھوٹا اعلان کیا جبکہ بیل آؤٹ کی دفعات میں سے ایک نے ٹیلی کام آپریٹرز کو اپنے سرکاری قرض کے ایک حصے کو حکومت کے لیے ایکویٹی میں تبدیل کرنے کی اجازت دی۔
دہلی میں قائم ٹیلی کام کنسلٹنسی فرم کام فرسٹ انڈیا کے ڈائریکٹر مہیش اپل نے کہا کہ بھارت کا ٹیلی کام سیکٹر تیزی سے تنزلی کا شکار ہے، 10 سال پہلے ہمارے پاس 12-13 آپریٹرز تھے اور ہم چار پر آ گئے ہیں، آدتیہ برلا گروپ نے 10 کروڑ روپے کے انتخابی بانڈز خریدے جنہیں21 جنوری 2022 کو بی جے پی نے ان کیش کیا تھا۔
مہیش اپل نے مزید بتایا کہ20 نومبر 2023 کو آدتیہ برلا گروپ کی تین فرموں برلا کاربن انڈیا، اتکل ایلومینا انٹرنیشنل اور الٹراٹیک سیمنٹ لمیٹڈ نے بی جے پی کو مزید 100 کروڑ روپے کا عطیہ دیا تھا جس سے ایک ماہ قبل پارلیمنٹ کی جانب سے ایک نیا ٹیلی کمیونیکیشن بل منظور کیا گیا تھا۔