نیویارک:اسرائیل بربریت کے شکار مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانے پر امریکا میں 6 طلباء کو یونیورسٹی سے نکال دیا گیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں جوبائیڈن انتظامیہ فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف آواز اٹھانے والے طلباء کو انتقام کا نشانہ بنانے لگی ہے، کولمبیا یونیورسٹی کے 6 طلباء کے جامعہ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
مذکورہ طلباء نے فلسطین پر صیہونی بربریت کو اجاگر کرنے کیلئے تقریب منعقد کرنے کی کوشش کی جسے انتظامیہ نے روکنے کے ساتھ ساتھ تقریب کا اہتمام اور شرکت کرنے والے 6 طلباء کی تعلیمی سر گرمیاں معطل کر دیں اور ان پر یونیورسٹی کے دروازے بند کر دیئے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 ہزار 91 فلسطینی شہید اور 75 ہزار750 زخمی ہو چکے ہیں، ہزاروں شہادتوں کے باوجود نہتے فلسطینیوں پر حملے جاری ہیں، اسرائیلی بربریت کے شکار لاکھوں افراد کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
غزہ میں 7 امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی رابطے منقطع کر دیئے ہیں۔
گزشتہ سال نومبر میں بھی چلی، کولمبیا اور بولیویا نے فلسطین پر حملوں کیخلاف احتجاجاً اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کر اپنے سفرا کو واپس بلا لیا تھا۔