دمشق: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے جس کا بھرپور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
شام کے دارالحکومت دمشق میں ایران کے سفارت خانے پر گزشتہ روز اسرائیل کی بمباری میں پاسداران انقلاب کے اہم کمانڈر کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا تاہم آج کمانڈر سمیت 11 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے پاسداران انقلاب نے تصدیق کی ہے کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے فضائی حملے میں اس کے دو سینئرکمانڈرز سمیت 7 ارکان ہلاک ہوگئے جن کی شناخت بھی ظاہر کردی گئی۔
ہلاک ہونے والوں میں شام اور لبنان میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی اور ان کے نائب بریگیڈیئر جنرل محمد ہادی حاجی رحیمی کے علاوہ حسین امان اللہ، مہدی جلالاتی، محسن صداقت، اور علی آغا بابائی شامل ہیں۔
ادھر سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے ہلاکتوں کی تعداد 11 بتاتے ہوئے کہا کہ ایرانی سفارت خانے سے ملحقہ عمارت پر اسرائیلی حملے میں 8 ایرانی ، 2 شامی اور ایک لبنانی فوجی ہلاک ہوا۔
دوسری جانب شامی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے جس کا بھرپور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے بیان میں اسرائیل کو جوابی کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت پر عالمی قیادت کی جانب سے سنجیدہ اور موثر رد عمل کا آنا بے حد ضروری ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سفارتی تنصیبات کو نشانہ بنانا عالمی سفارتی قوانین کی خلاف ورزی اور سفارتی استثنیٰ کی خلاف ورزی ہے۔