پشاور: خیبرپختونخوا میں سینیٹ کے کل ہونیوالے انتخابات معمہ بن گئے سینیٹ الیکشن کا معاملہ قانونی جنگ میں الجھ گیا، مخصوص نشستوں پر نومنتخب ارکان کا حلف نہ ہوسکا۔
الیکشن کمیشن شیڈول کے مطابق سینیٹ کے کل ہونے والے انتخابات ہوں گے یا نہیں،معاملہ معمہ بن کر رہ گیا۔
الیکشن کمیشن نے بھی سینیٹ الیکشن ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے فیصلہ کل کے حالات پر چھوڑ دیا ہے، سینیٹ الیکشن کے لیے انتخابی عملہ خیبرپختونخوا اسمبلی جاکر الیکشن کرانے یا نہ کرانے کے حوالے سے فیصلہ کرے گا۔
خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی خالی 11 نشستوں پر شیڈول کے مطابق انتخابات منگل کو ہوں گے ، خیبرپختونخوا اسمبلی سے ایوان کو پولنگ اسٹیشن قرار دینے کی قرارداد پاس نہ ہونے کے باعث الیکشن کا انعقاد اسمبلی کے جرگہ ہال میں کیا جائے گا، سینیٹ الیکشن کے انعقاد کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 تک ہوگی۔
سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کی 26 اور اقلیت کی 4 نشستیں اپوزیشن جماعتوں کو مل گئی ہیں، مخصوص نشستوں پر نومنتخب ارکان کا حلف نہ لینے کے خلاف اپوزیشن نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور عدالت نے اسپیکر اسمبلی کو اجلاس بلاکر نومنتخب ارکان سے حلف لینے کا حکم دیا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خواتین ارکان کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سینیٹ الیکشن سے قبل مخصوص نشستوں پر کامیاب ارکان سے حلف نہ لیا گیا تو سینیٹ الیکشن ملتوی کیے جاسکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف تحریک انصاف نے عدالت میں درخواست دائر کردی ہے جبکہ نومنتخب ارکان کے حلف کے حوالے سے اجلاس بلانے کے حکم کے حوالے سے بھی اسپیکر نے عدالت سے رجوع کرلیا ہے جس کی سماعت کل ہوگی۔
شیڈول کے مطابق سینیٹ کے کل ہونے والے الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا، الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق پولنگ کا عملہ شیڈول کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی جائے گا اور وہاں حالات کے مطابق الیکشن کرانے یا نہ کرانے کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔
ادھر پی ٹی آئی کے ارکان اور اسپیکر اسمبلی کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست پر بھی فیصلے کا انتظار کیا جائے گا۔