لاہور: پنجاب پولیس نے یوم شہادت علیؓ کے حوالے سے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی۔
انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹرعثمان انور نے کہا ہے کہ موجودہ حالات کے تناظر میں یوم شہادت علیؓ پر سکیورٹی انتہائی سخت ہو گی، پنجاب پولیس کے 24 ہزار سے زائد افسران و اہلکار عزاداری جلوسوں، مجالس پر سکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ لاہور سمیت صوبہ بھر میں 192 عزاداری جلوسوں کی سکیورٹی پر 16 ہزار افسران اور جوان تعینات ہوں گے، لاہور سمیت صوبہ بھر میں 812 مجالس کی سکیورٹی پر 8 ہزار سے زائد افسران اور اہلکار تعینات ہونگے، پنجاب بھر میں اے کیٹیگری کے 27 عزاداری جلوس جبکہ 62 مجالس منعقد ہونگی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ سینٹرل پولیس آفس میں قائم مرکزی کنٹرول اینڈ مانیٹرنگ روم سے تمام تر سرگرمیوں کی نگرانی کی جائے گی، سیف سٹیز اتھارٹی، ضلعی انتظامیہ کے کیمروں سے عزاداری جلوسوں، مجالس کی مسلسل مانیٹرنگ یقینی بنائی جائے گی۔
آئی جی پنجاب عثمان انور نے ہدایت کی ہے کہ پولیس انتہائی الرٹ رہے، واک تھرو گیٹس، میٹل ڈکٹیٹرز سے چیکنگ کو یقینی بنائیں، خواتین عزاداروں کی سکیورٹی چیکنگ کیلئے لیڈی پولیس اہلکار تعینات کی جائیں، عزاداری جلوسوں میں سادہ لباس میں کمانڈوز، روٹس کی چھتوں پر سنائپرز تعینات ہوں گے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ صوبہ بھر میں متبادل راستوں سے ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کئے جائیں، ڈولفن سکواڈ، پیرو، سپیشل برانچ ،سی ٹی ڈی سمیت تمام فیلڈ فارمیشنز یوم شہادت علیؓ کے سکیورٹی انتظامات میں مشترکہ لائحہ عمل اپنائیں۔
ترجمان پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ آئی جی ڈاکٹر عثمان انور خود لمحہ بہ لمحہ سکیورٹی انتظامات کی نگرانی کریں گے، آئی جی پنجاب کی ہدایت کے مطابق آر پی اوز، سی پی اوز اور ڈی پی اوز حساس اضلاع میں جلوسوں اور مجالس کے سکیورٹی انتظامات کی چیکنگ کیلئے فیلڈ میں موجود رہیں گے۔