بوسٹن: ایک تحقیق میں انکشاف کیاگیاہے کہ جینیاتی طور پر تناوٴ کے شکار افراد میں دباوٴ والے حالات کا سامنا کرنے کے بعد ہارٹ اٹیک کا خطرہ زیادہ ہوجاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محققین نے پایا ہے کہ جن لوگوں میں تناوٴ ان کی جینیات سے منسلک ہوتا ہے، ان میں نامناسب حالات کے بعد دل کا دورہ پڑنے کا امکان 34 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے یہ بھی پایا کہ ان افراد کو تناوٴ کے اوقات میں دل کا دورہ پڑنے کا امکان اس وقت بھی تین گنا زیادہ ہوجاتا ہے جب پریشانی یا افسردگی کی حالت میں ہوں۔
مطالعے کے سرکردہ محقق اور میساچوسٹس جنرل اسپتال اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کے ڈاکٹر شیڈی ابوہاشم نے بتایا کہ ہم نے مطالعے میں پایا ہے کہ جن لوگوں کو جینیاتی طور پر تناوٴ کا خطرہ ہوتا ہے ان میں غیرمناسب واقعات کے بعد دل کا دورہ پڑنے کا امکان بہت زیادہ ہوجاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم سمجھ گئے ہیں کہ لوگوں میں دل کے دورے پڑنے کے واقعات میں اضافے کے کچھ اور عوامل بھی کارفرما ہیں۔ ہم ممکنہ طور پر ان لوگوں کی اسکریننگ اور احتیاطی تدابیر جیسے ورزش، یوگا، ذہن سازی یا دیگر طریقوں سے نگہداشت کرسکتے ہیں جو اضطرابی کیفیت اور افسردگی میں کمی اور دل کی صحت کے خطرے کو کم کرسکتی ہے۔
مطالعے کے نتائج اپریل کے شروع میں اٹلانٹا میں امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے سالانہ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔