اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں قانونی ٹیم اور وکلا پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ بانی چیئرمین عمران خان کا پیغام ٹھیک طرح سے نہیں پہنچایا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس میں اراکین کی جانب سے ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور مشال یوسفزئی نے ایک امیدوار کو ٹکٹ دینے پر تنقید کی.
پی ٹی آئی کور کمیٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ مشال یوسفزئی نے بتایا کہ میرے سامنے عمران خان نے اس امیدوار کا نام نہیں لیا تھا، اس موقع پر شہباز گل نے بھی قانونی ٹیم اور وکلا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بانی چئیرمین کی بات ٹھیک سے کور کمیٹی تک نہیں پہنچائی جا رہی ہے۔
اجلاس کے دوران کور کمیٹی کے سامنےعمران خان کی بہن علیمہ خان کے لیے بانی چئیرمین کا پیغام بھی رکھا گیا اور بتایا گیا کہ بانی چئیرمین نے پیغام دیا ہے کہ کسی بھی سیاسی سرگرمی کے لیے علیمہ خان کا کوئی کردار نہیں ہو گا۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی چیئرمین کا پیغام دیا گیا کہ علیمہ خان پارٹی کے سیاسی اور دیگر معاملات میں مداخلت نہیں کریں گی، علیمہ خان پارٹی کو ہدایات نہیں دیں گی۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں شیر افضل مروت کی جانب سے اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈٹ کو عمران خان سے ملاقات کے لیے جمع کروائی گئی فہرست پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ شیر افضل مروت نے اپنی مرضی سے فہرست بنائی اور جمع کروا دی ہے۔
کور کمیٹی ارکان نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شیر افضل مروت نے خود سے یہ فیصلہ کیسے کر لیا، بیرسٹر گوہر کو اس معاملے پر کور کمیٹی کو آگاہ کرنا چاہیے تھا، شیر افضل مروت اور بیرسٹر گوہر اپنا نام کیوں دے آئے ہیں۔
کورکمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اب جو نام کور کمیٹی دے گی وہی لوگ ملاقات کریں گے، بانی چئیرمین کی بات ٹھیک سے ہم تک نہیں پہنچائی جا رہی لہٰذا کور کمیٹی کی مشاورت سے فہرست بنائی جائے اور صرف وہی لوگ صرف عمران خان سے ملاقات کریں گے۔