ماسکو: روسی دارالحکومت ماسکو میں ایک کنسرٹ ہال کے اندر موجود دہشت گردوں نے فائرنگ کردی اور دستی بم پھینکے جس کے سبب 115 افراد ہلاک اور 140 زخمی ہوگئے، حملے میں ملوث چار افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں فوجی وردی میں ملبوس 5 دہشت گردوں نے کروکس سٹی ہال میں فائرنگ کی اور دستی بموں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 115 افراد ہلاک جبکہ 140 سے زائد زخمی ہو گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق 5 مسلح افراد نے کروکس سٹی ہال داخل ہوئے اور کنسرٹ شروع ہونے سے قبل جہاں پر 6,200 افراد موجود تھے ان پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی اور ساتھ ہی دستی بموں سے حملہ کیا۔
جائے وقوع پر موجود ایک صحافی نے بتایا کہ مسلح افراد نے خودکار فائرنگ کی اور دستی بم یا آگ لگانے والا بم پھینکا جس سے آگ تیزی سے کنسرٹ ہال میں پھیل گئی۔ انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد ہال میں موجود لوگوں پر تقریباً 20 منٹ تک گولیاں برساتے رہے۔
روسی ریسکیو سروسز نے کروکس سٹی ہال کے تہہ خانے سے تقریباً 100 سے زائد افراد کو نکال کر فوری طبی امداد کے لیے اسپتال روانہ کیا تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق فائر فائٹنگ عملے نے آگ پر قابو پا لیا، جبکہ نیشنل گارڈ فورس حملہ آوروں کی تلاش کر رہی ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق کراکس سٹی ہال پر حملے کے بعد ماسکو سمیت مختلف علاقوں میں تقریبات منسوخ کردیں۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کو دہشت گردی قرار دے اور اس کی مذمت کرے۔
امریکا کی جانب سے اس حملے میں یوکرین کے ملوث نہ ہونے کے بیان پر روسی ترجمان ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکا بغیر تحقیقات کیسے کسی کو بے گناہ قرار دے سکتا ہے، اگر حملے میں یوکرین ملوث ہے تو امریکا کو لازمی پتا ہوگا تاہم اس حوالے سے ابھی کوئی ثبوت نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ اگر واشنگٹن کے پاس اس حوالے سے معلومات ہیں تو شیئر کی جائیں اور اگر نہیں تو اس طرح بات نہیں کرنی چاہیے۔
روسی صدر پوٹن نے حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں ملوث تمام دہشت گردوں کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق روس کے چیف سیکیورٹی آفیسر نے روسی صدر پوٹن کو بریفنگ میں بتایا ہے کہ حملے میں ملوث چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ سات مشکوک افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن کے ملوث ہونے سےمتعلق تحقیقات جاری ہیں۔
روسی صدر ولادی میر پوتن نے قوم سے ہنگامی خطاب میں دعویٰ کیا کہ ماسکو کے کانسرٹ ہال پر فائرنگ میں ملوث چاروں مسلح افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان نے چھپنے اور یوکرین جانے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے۔
ولادی میر پوتن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ابتدائی معلومات میں یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آوروں کو روس میں داخل کروانے میں یوکرین کے سرحد پر موجود کچھ لوگوں نے مدد فراہم کی۔
پوتن نے 24 مارچ کو ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے قوم کو یقین دہانی کرائی کہ حملے میں ملوث افراد کو سزا سے کوئی نہیں بچا سکے گا اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
ادھر یوکرین نے روس میں ہونے والے حملے میں ملوث ہونے اور پوتن کے دعوؤں کی تردید کی ہے۔