غزہ : اسرائیل فورسز کی جانب سے رمضان المبارک کے آغاز پربھی بربریت کا سلسلہ نہ رک سکا، غزہ کے مختلف مقامات پر حملوں میں 24 گھنٹے کے دوران 95 فلسطینی شہیدجبکہ 130 زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی ہٹ دھرمی کے باعث غزہ میں جنگ بندی معاہدہ بھی نہ ہوسکا، نہتے اور معصوم فلسطینی بغیر سحری روزہ رکھنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی فورسزکی جانب سے غزہ سٹی کے اطراف میں حملوں کے نتیجے میں 10 فلسطینی شہید ہو گئے ،تلکرم اور نور شمس پناہ گزین کیمپ پر حملے میں متعدد فلسطینی جام شہادت نوش کر گئے۔
قابض اسرائیلی فوج نے سیکڑوں فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے بھی روک دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اتوار کی رات ماہ رمضان کی پہلی تراویح کے موقع پر مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے سخت ناکہ بندی کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ جانے والے راستوں کو بند کردیا تھا۔
اسرائیلی پابندی کے باوجود متعدد فلسطینی نماز تراویح کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے میں کامیاب رہے۔
ادھر حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی علاقوں پر حملے کیے گئے جبکہ لبنان کی حدود میں آنے والے اسرائیلی ڈرون کا حملہ بھی ناکام بنایا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس نے ماہ رمضان میں غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
ایک بیان میں انتونیوگوتریس کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کا امن و سلامتی پھیلانے والا ماہ مقدس رمضان شروع ہوگیا ہے، ماہ مقدس میں بھی غزہ میں بمباری، خون ریزی اور ہلاکت خیزی جاری ہے۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر 2023 سے اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 31 ہزار سے تجاوزکرگئی جبکہ 72 ہزار 654 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔