اسلام آباد: مسلم لیگ (ن)، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی، استحکام پاکستان پارٹی سمیت دیگر اتحادی جماعتوں نے صدر کے انتخاب کیلیے آصف زرداری کے نام کی توثیق کردی۔
صدر پاکستان کے انتخاب کیلیے اتحادی جماعتوں کی تیاریاں جاری ہیں، اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا۔
عشائیے میں صدر کے مشترکہ امیدوار آصف علی زرداری، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور اُن کی جماعت کے اراکین شامل ہوئے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفٰی کمال اور عبدالحفیظ شیخ نے بھی عشائیہ میں شرکت کی۔
استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما عوان چوہدری اور دیگر بھی شریک ہوئے جبکہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر اسحاق ڈار، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور دیگر لیگی ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ شریک ہوئے۔ جن میں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، خواجہ آصف اور خواجہ سعد رفیق شامل تھے۔
عشائیے میں پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی اور سینیٹر رضا ربانی، راجہ پرویز اشرف، خورشید شاہ نے بھی شرکت کی۔
اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور ڈپٹی اسپیکر مصطفی شاہ بھی شریک ہوئے۔ عشائیہ کے آغاز پر وزیراعظم شہباز شریف نے تمام ارکان کی آمد کا شکریہ ادا کیا۔
عشائیے میں وزیراعظم شہباز شریف نے آصف زرداری کو صدارت کے عہدے کے لئے ایک بار پھر نامزد کیا جس کی تمام شریک اتحادی جماعتوں نے توثیق کردی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے آصف علی زرداری کو ووٹ دینا ہے اور متحد ہوکر ملک کی تقدیر بدلنی ہے، اس وقت ملکی معیشت مشکلات کا شکار ہے، سب مل کر اپنا اپنا حصہ ڈالیں گے تو بحران ختم ہو گا۔
آصف علی زرداری نے گفتگو کے آغاز پر شہباز شریف، اسحاق ڈار، خالد مقبول، صدیقی سمیت سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سب میں بزرگ ہوں، پاکستان کو درپیش چیلنجز مشکل ہیں مگر ان کا حل ناممکن نہیں ہے، جیسے آئن سٹائن مشکل چلینجز سے نہیں ڈرا شہباز شریف بھی نہیں ڈرے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم شہباز شریف کے پیچھے کھڑے ہیں اور ہر سطح پر اُن کی مدد کریں گے، انکی عالمی مدد کریں گے‘۔ زرداری نے کہا کہ ہماری چکیوں میں آج بھی زور ہے کہ غریبوں کا کھانا والے اناج بنا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’زراعت کو ٹھیک کریں، کنالز کو ٹھیک اور ڈیمز بنائیں، چین کیلیے ہم فورس بن جائیں، یہ سب مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ہے، ہم انشاء اللہ مل کر پاکستان بنائیں گے‘۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ جب بھٹو کا ریفرنس دائر کیا تو کسی کو معلوم نہیں تھا کہ کیا ہوگا، مگر مجھے پتہ تھا اور کل سب نے دیکھا کہ تاریخ نے پلٹہ کھایا اور عدلیہ نے تسلیم کیا کہ بھٹو کو قتل کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یقین رکھیں کہ اللہ ساتھ ہے کیونکہ اُس کے حکم کے بغیر کوئی پتہ نہیں حل سکتا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تمام اتحادی جماعتوں اور شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’آصف زرداری تاریخ کے وہ پہلے سویلین صدر ہوں گے جو 9 مارچ کو دوسری بار عہدہ سنبھالیں گے، تاریخ میں صدر زرداری مضبوط ترین صدر تھے اس کے باوجود ہم نے اٹھارہویں ترمیم کر کے اختیارات وزیراعظم کو منتقل کیے، 58 ٹو بی کا اختیار ختم کر کے وزیراعظم کے سپرد کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری ملکہ برطانیہ کی طرح کے (بااختیار اور طاقتور) صدر بننے جارہے ہیں، ویسے تو پاکستان کے نظام میں کوئی بھی اپنا اختیار نہیں دیتا مگر زرداری نے اپنے اختیارات دے اور تاریخ انہیں یاد رکھے گی۔
پی پی چیئرمین نے امید ظاہر کی کہ آصف زرداری صدر منتخب ہونے کے بعد معاشرے میں ہونے والی سیاسی تقسیم اور بحران کو ختم کریں گے، جیسا ماضی میں انہوں نے کیا اور تمام سیاسی جماعتوں کو یکجا کر کے جمہوریت کو مضبوط کر کے کامیابیاں حاصل کیں۔
انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کو ایک ہوکر مسائل کا سامنا کرنا ہے مگر ہم پُرامید ہیں کہ کامیاب ہوں گے، حکومت آنے کے بعد میثاق معیشت میں جو جوڈیشل ریفامرز تھے اُسے مکمل کریں گے جبکہ میثاق معیشت اور مفاہمت کے حوالے سے بھی کام کریں گے۔