سڈنی: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تعداد میں قدم چلنا دن کا بڑا حصہ بیٹھ کر گزارنے کے باوجود قبلِ از وقت موت اور قلبی امراض میں کمی سے تعلق رکھتا ہے۔
آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف سڈنی کے چارلس پرکنز سینٹر میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزمرہ چلے جانے والے قدموں کی تعداد بڑھانے سے دن بھر بیٹھے رہنے کے سبب پڑنے والے اثرات سے نمٹا جا سکتا ہے۔
برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں 72 ہزار سے زائد افراد کا مطالعہ کیا گیا جس میں 10 ہزار کے قریب ہر اضافی قدم کا قبل از وقت موت کے امکان (39 فی صد) اور قلبی امراض کے خطرات (21 فی صد) میں کمی سے تعلق دیکھا گیا، باوجود اس کے کہ وہ کتنا وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں۔
ماضی میں کیے جانے والے مطالعوں میں زیادہ تعداد میں قدم چلنا اور قبل از وقت اموات اور قلبی امراض میں کمی کے درمیان تعلق دیکھا جا چکا ہے جبکہ دیگر مختلف مطالعوں میں زیادہ بیٹھے رہنے کے معمول اور قلبی امراض اور قبل از وقت اموات کے درمیان تعلق دیکھا گیا ہے۔
البتہ، اپنی نوعیت کی یہ پہلی تحقیق ہے جس میں کلائی پر گیجٹ پہنا کر اس چیز کی پیمائش کی گئی کہ آیا روز مرہ کے چلے گئے قدم سست رویوں سے صحت کو لاحق ہونے والے خطرات کو ختم کر سکتے ہیں یا نہیں۔