واشنگٹن: ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ لوگ جو مصنوعی مٹھاس پر مبنی مشروبات پیتے ہیں ان میں دھڑکنوں کی بے قاعدگی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محققین کی جانب سے ’ای ایچ اے جرنل سرکولیشن: اریتھمیا اینڈ الیکٹرو فزیالوجی‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے ان افراد میں جو ایسے مشروبات استعمال کرتے ہیں جن میں مصنوعی مٹھاس ہوتی ہے، ان میں دوسروں کی بنسبت دھڑکنوں کی بےقاعدگی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
برطانیہ کے بائیو بینک (ہیلتھ ڈیٹا بیس) کے 5 لاکھ افراد پر کیے گئے مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان افراد میں دل کی بےقاعدہ دھڑکنوں کا 20 فیصد زیادہ خطرہ پایا گیا جنہوں نے ایک ہفتے میں کم از کم 1.8 لیٹر مصنوعی میٹھاس والے مشروبات نوش کیے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے بھی تحقیق کے حوالے سے اپنی نیوز ریلیز میں اس بات کی نشاندہی کی کہ جو لوگ عام چینی والے مشروبات پیتے ہیں، ان میں یہ خطرہ نصف یعنی 10 فیصد کم ہوجاتا ہے جبکہ پھلوں کے خالص جوس بغیر کسی چینی کی ملاوٹ کے یہ خطرہ 8 فیصد تک ہوجاتا ہے۔