واشنگٹن : امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے حماس پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگ بندی پر رضامند ہو جائے جبکہ اسرائیل پر غزہ میں امداد کی ترسیل کو بڑھانے پر بھی زوردیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار کو الاباما میں امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ غزہ میں بے گناہ لوگ ’انسانی تباہی‘ کا شکار ہیں۔انہوں نے اسرائیلی حکومت پر غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے دباوٴ ڈالا جہاں لاکھوں لوگوں کو قحط کا سامنا ہے۔
امریکی نائب صدر نے کہا کہ ’غزہ میں بے پناہ مصائب کے پیش نظر وہاں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے، حماس کو6 ماہ کیلئے اس معاہدے پر رضامند ہونے کی ضرورت ہے، آئیے جنگ بندی کریں۔‘
واشنگٹن نے اصرار کیا ہے کہ جنگ بندی کا معاہدہ قریب ہے اور رمضان کے آغاز تک نافذالعمل ہونے پر زور دے رہا ہے۔
گزشتہ روز حماس کا ایک وفد جنگ بندی پر مذاکرات کے لیے قاہرہ پہنچا تھا جس کو بہت سے لوگوں نے جنگ بندی کیلئے ممکنہ رکاوٹ قرار دیا تھا، لیکن یہ واضح نہیں تھا کہ آیا کوئی پیش رفت ہوئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی حکام نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے مجوزہ معاہدے کو اسرائیلی حکام نے قبول کرلیا ہے تاہم اب معاہدے کو قبول کرنے کے لیے گیند حماس کے کورٹ میں ہے۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ چند دنوں کے بعد چھٹے مہینے میں داخل ہو رہی ہے جس میں 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 70ہزار سے زائدزخمی ہوئے ہیں۔