پشاور: خیبر پختونخوا میں بارش اور برفباری کے دوران مختلف حادثات میں اب تک 14 بچوں سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے۔
پشاور میں وقفے وقفے سے ہونے والی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، جس سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ دوسری جانب بالائی علاقوں میں برف باری کی وجہ سے ان علاقوں کا رابطہ دیگر سے منقطع ہو گیا۔
ڈی ایم اے کے مطابق بند رستوں کو کھولنے کا کام شروع کردیا گیا ہے، تاہم مسلسل برف باری کام میں رکاوٹ اور سست روی کی وجہ بن رہی ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق خیبر پختون خوا میں بارشوں اور برف باری سے اب تک 14 بچوں سمیت 23 افراد جاں بحق اور 34 زخمی ہوئے۔ بارشوں اور برف باری سے درجنوں مکانات کو بھی نقصان ہوا ہے جس میں باز علاقوں میں جانور بھی ملبے گلے دب کر ہلاک ہو گئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بارش اور برف باری کا سلسلہ کر تک جاری رہنے کا امکان ہے، پشاور میں اب تک 56 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا میں گزشتہ روز سے صوبہ بھر میں موسلادھار بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں اور برف باری کا یہ سلسلہ کل تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک پشاور میں 51، مردان میں 45، چارسدہ اور صوابی میں 39، سوات اور مالاکنڈ کے اضلاع پچھلے سال کی نسبت ریکارڈ برف باری ہوئی ہے۔
دوسری جانب دیر لوئر کے علاقے میں ایک گھر کی چھت پر مٹی کا تودہ گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو 1122 کے مطابق ملبے تلے 4 افراد کے دب جانے کی اطلاع تھی، جس پر کارروائی کرتے ہوئے تین لاشوں اور ایک زخمی کو نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 25 سالہ زاہد ولد شیر مولا سکنہ نگری بالا تالاش، 23 سالہ زوجہ زاہد، 5 سالہ حریرہ جب کہ 3 سالہ طفلہ ارحم عمر زخمی ہے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق باجوڑ غاخی کنڈؤ ماموند میں تیز بارش کی وجہ سے کچے مکان کے کمرے کی چھت گرنے سے 3 بچے جاں بحق ہو گئے۔کنٹرول روم کو اطلاع ملتے ہی ڈیزاسٹر اور میڈیکل ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کیں اور مقامی افراد کے ساتھ مل کر بچوں کو ملبے سے نکال دیا۔
مالاکنڈ میں امدادی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ بارشوں کی نتیجے میں بٹ خیلہ خٹکے قبرستان کے قریب مکان کی چھت گر گئی، جس میں 5 افراد ملبے تلے دب گئے۔ ریسکیو ٹیموں نے ملبے سے نور رحمان، زوجہ نور رحمان، 10 سالہ گلالئی، 7 سالہ حورا اور 5 سالہ ماہ نور کو تشویشناک حالت میں نکال کر اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے زوجہ نور رحمان اور 5 سالہ بیٹی ماہ نور کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔
علاوہ ازیں گاؤں آلہ ڈھنڈ ڈھیری سرو کوٹو میں مکان کی چھت گرنے کی اطلاع ملی، جس میں 3خواتین ملبے تلے دب گئیں۔ ریسکیو اہل کاروں نے تینوں کو نکال کر ڈی ایچ کیو اسپتال بٹ خیلہ منتقل کیا۔ ذرائع کے مطابق مکان گرنے سے ماں بیٹی جاں بحق ہو گئیں۔ دیگر واقعات میں بھی 6 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ادھر تخت بھائی کے علاقے کچی کوپر میں ایک کمرے کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 9 سالہ بچی جاں بحق اور 3 بچے شدید زخمی ہو گئے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ایک اور واقعے میں سخاکوٹ کے علاقے کوپر میں شیرزمین نامی شخص کے مکان کی چھت گرنے سے 2 بچیاں جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئیں۔