واشنگٹن: امریکا نے اسرائیل سے ماہ رمضان میں فلسطینی مسلمانوں کو مسجد الاقصیٰ میں نماز ادا کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر دیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسرائیل پر زور دے رہے ہیں کہ ماضی کی طرح رمضان کے مہینے میں مسلمانوں کو مسجد الاقصیٰ میں نماز ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔
میتھیو ملر نے مزید کہا کہ یہ صرف لوگوں کو مذہبی آزادی دینے کا معاملہ نہیں جس کے وہ مستحق ہیں اور ان کا حق ہے بلکہ یہ معاملہ اسرائیل کی سلامتی کیلئے بھی براہ راست اہمیت رکھتا ہے، مغربی کنارے میں کشیدگی کو ہوا دینا اسرائیل کے مفاد میں نہیں۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے یہ بیان اسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر ايتمار بن غفير کی تجویز کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے فلسطینیوں کے مسجدِ اقصیٰ کے احاطے میں جانے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم غزہ میں یرغمالی خواتین اور بچوں کے ہوتے ہوئے حماس کو ٹیمپل ماؤنٹ پر خوشیاں منانے نہیں دے سکتے۔
دوسری جانب حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی جانب سے بھی مغربی کنارے کے مسلمانوں پر زور دے کر کہا گیا ہے کہ لوگ رمضان کے پہلے دن ہی مسجد الاقصیٰ کی طرف گروپس کی شکل میں یا علیحدہ سفر کریں تاکہ نماز ادا ہو اور وہاں کا محاصرہ توڑیں۔