غزہ : غزہ پر اسرائیلی فورسز کی بربریت بدستور جاری ہے، نصیرات، بوریج اور خان یونس پناہ گزین کیمپوں پر اسرائیلی حملوں میں 30 فلسطینی شہید ہو گئے۔
قطری میڈیا کے مطابق بدھ اورجمعرات کی درمیانی شب وسطی غزہ میں نصیرات اور بوریج کیمپوں پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 25 افراد شہید ہوئے، ان حملوں میں زخمی ہونے والوں کو دیر البلاح کے الاقصیٰ شہدا ہسپتال لے جایا گیا جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی ۔
اسرائیلی حملوں کا نشانہ بننے والے پناہ گزین کیمپوں میں مزید درجنوں افراد ملبے تلے دبے ہیں ۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں بھی رات بھر گولہ باری جاری رکھی، غزہ کے یورپی ہسپتال کو اسرائیلی گولہ باری سےجاں بحق ہونے والے5افراد کی نعشیں موصول ہوئی ہیں، ایمبولینس کا عملہ جاری حملوں کی وجہ سے مزید نعشوں تک نہیں پہنچ سکا۔
ادھر اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ 6 لاکھ فلسطینی قحط کے دہانے پر ہیں، 30 ہزار فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل غزہ کے لوگوں سے نہیں حماس سے لڑ رہا ہے۔
دوسری جانب حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے دوطرفہ تبادلے کا معاہدہ رمضان المبارک سے پہلے ہونے کا قوی امکان ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں مصری اور قطری ثالثوں نے تصدیق کی ہے کہ دوطرفہ معاہدے پر دستخط 10 مارچ سے پہلے ہو جائیں گے، دونوں ثالثوں نے امریکا کو بھی تفصیلات سے آگاہ کر دیا ہے۔
واضح رہےکہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی بمباری کے دوران کم از کم 29 ہزار 878 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 70 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔