لاہور:پنجاب اور سندھ بھر میں سال کی دوسری انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا، مہم میں کروڑوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
پنجاب بھر میں سال کی دوسری قومی انسداد پولیو مہم شروع ہو گئی، پولیو مہم میں 2 لاکھ ورکرز حصہ لے رہے ہیں جبکہ 2 کروڑ 33 لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف مقرر ہے۔
انسداد پولیو پروگرام کے سربراہ خضر افضال نے کہا کہ وائرس کے خاتمے کے لیے ہر بچے کو قطرے پلانا لازمی ہے، والدین پولیو ٹیموں کو خوش آمدید کہیں۔
خضر افضال نے مزید کہا کہ مثبت ماحولیاتی نمونوں میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے، پنجاب 2020 سے پولیو سے پاک ہے، آبادی کی نقل و حمل سے پنجاب میں وائرس دوبارہ داخل ہو سکتا ہے، وائرس کو روکنے کے لیے داخلی و خارجی راستوں پر قطرے پلائے جا رہے ہیں، پولیو ورکر پروگرام کا اثاثہ ہیں۔
دوسری جانب محکمہ صحت سندھ کے تحت صوبے بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز آج سے کر دیا گیا، مہم 3 مارچ تک جاری رہے گی۔
انسداد پولیو مہم کے دوران 5 سال سے کم عمر کے تقریباً 10.6 ملین بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے، 6 ماہ سے 5 سال تک کے بچوں کو ان کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن اے کی اضافی خوراک دی جائے گی۔
سندھ بھر میں شروع کی جانے والی مہم کے دوران 70 ہزار سے زائد ٹیمیں 10 ملین سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی، 3 ہزار 700 سے زائد اہلکار پولیو ٹیمز کی حفاظت پر مامور ہوں گے۔
پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے جس سے بچاؤ صرف ویکسین کے ذریعے ہی ممکن ہے، گزشتہ سالوں کی نسبت حالیہ برس سندھ سمیت ملک بھر سے پولیو وائرس کے لاتعداد ماحولیاتی نمونے پائے گئے ہیں۔
سندھ حکومت کی جانب سے والدین اور اساتذہ سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کے توانا مستقبل کے لیے پولیو ٹیمز سے تعاون کریں۔