لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں اسپیکر کے انتخابت کیلیے ووٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
ایوان میں اجلاس شروع ہوا تو دونوں جانب سے ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
اسپیکر کے لیے مسلم لیگ ن کے ملک محمد احمد خان اور سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد خان بچھڑ جبکہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے مسلم لیگ ن کے ملک ظہیر اقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض کے درمیان ہوا۔
اسپیکر سبطین خان نے کہا کہ پہلے اسپیکر اور پھر ڈپٹی سپیکر کاالیکشن ہوگا۔
سیکرٹری اسمبلی عامر حبیب نے اسپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کا طریقہ کار ایوان میں بتایا۔ ایوان میں دائیں جانب تین بوتھ بنائے گئے، جس میں پی پی ون سے 125 ممبران، بائیں جانب پولنگ بوتھ نمبر دو میں پی پی 126-250 اور تین میں پی پی 251-371 تک ووٹ ڈالا۔
قبل ازیں آج کے اجلاس میں چھ معزز ممبران نے حلف اٹھایا۔ جن میں پی پی 214 وسیم خان بادو زئی، پی پی 157 فرحت عباس، پی پی 203 رائے محمد مرتضی اقبال
پی پی 83 فتح خالق بندیال، پی پی 30 چوہدری شافع حسین اور پی پی 70 تشکل عباس وڑائچ شامل ہیں۔
نئے اراکین کے حلف کے بعد پنجاب اسمبلی ایوان میں حلف اٹھانے والے ممبران کی تعداد 327 تک پہنچ گئی۔
خیال رہے کہ عددی اعتبار سے مسلم لیگ ن کے امیدواروں کا پلڑا بھاری ہے۔ قبل ازیں پنجاب اسمبلی کے 371 اراکین میں سے 321 نے گزشتہ روز حلف اٹھایا تھا۔
صوبائی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ ن 193 ارکان کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ سنی اتحاد کونسل 98 ارکان کے ساتھ ایوان میں دوسری بڑی جماعت کے طور پر موجود ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کے 13 اور مسلم لیگ ق کے 10 ارکان ہیں ۔ استحکام پاکستان پارٹی کے 5، تحریک لبیک اور مسلم لیگ ضیاالحق کا ایک ایک رکن پنجاب اسمبلی کا رکن ہے ۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ملک محمد احمد خان اور ظہیر اقبال چنڑ کو ایوان میں واضح برتری کی حمایت حاصل ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کو پاکستان پیپلز پارٹی، ق لیگ اور آئی پی پی کے ارکان کی بھی حمایت حاصل ہے۔ مسلم لیگ ن اور اتحادی مجموعی طور پر 223 ارکان کے ساتھ ناقابل شکست برتری لیے ہوئے ہیں ۔
اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس سہ پہر 4 بجے شروع ہو گا، جس کی صدارت اسپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان کریں گے۔