اسلام آباد: انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق کیس میں درخواست گزار کے پیش نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ایس ایچ او کے ذریعے درخواست گزار کو اطلاع دینے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے قرار دیا درخواست گزار نے اپنے فائدے کیلئے عدلیہ کو استعمال کرنے کی کوشش کی، ایسی ساز باز کی اجازت نہیں دی جاسکتی، متعلقہ ایس ایچ او اور وزارت دفاع کے زریعے عدالتی نوٹس کی تعمیل کرائی جائے۔
عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا الزام، درخواست دائر کرکے پبلسٹی حاصل کرنے والے درخواست گزار علی خان منظر عام سے غائب، عدالت نے سخت برہمی کااظہار کیاہے ۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے سامنے کیس پر سماعت کا باقاعدہ آغاز ہوا تو عدالتی عملے کی جانب سے بتایا گیا درخواست گزار کے گھر پر نوٹس بھیجا گیا تعمیل نہ ہوسکی، موبائل فون بھی بند ملا، وٹس ایپ پر بھی رابطہ نہ ہو سکا۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیسا مذاق ہے،پہلے درخواست دائر کرو پھر عدالت آوٴ ہی نہیں،درخواست دائر کی خبریں لگوائیں اور پیش نہیں ہو رہے،کیا یہ درخواستیں شہرت کیلئے دائر کی جاتی ہیں،میڈیا پر درخواست ریلیز کردو پھر غائب ہو جاوٴ۔
بعدازاں عدالتی حکمنامے میں قرار دیا گیا 12 فروری کو درخواست دائر ہوئی،درخواست دائر ہونے سے قبل الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں تشہیر کی گئی،درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کیے گئے،کیس کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے درخواست اعتراضات کیساتھ سماعت کیلئے مقرر کی گئی،درخواست گزار نے درخواست دائر کرکے زیادہ سے زیادہ شہرت حاصل کرنے کے بعد درخواست واپس لینے کیلئے ایک اور درخواست دائر کی،درخواست پر درج رہائش کے پتے پر نوٹس بھیجا گیا لیکن موصول نہیں ہوا،دیے گئے موبائل نمبر پر کال کی گئی لیکن رابطہ نہیں ہوا.
عدالتی حکمنامے میں کہا گیاآج عدالتی کارروائی کے دوران بھی کوئی پیش نہیں ہوا،عام طور پر درخواست گزار درخواست واپس لینے کا مجاز ہوتا ہے،لیکن زیر غور کیس میں صورتحال کا استحصال کرنے اور مقصد حاصل کرنے کے بعد کیس واپس لینے کی درخواست واپس دائر کی گئی،درخواست گزار نے عدالت کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی،عدالت ایسی ساز باز کی اجازت نہیں دے سکتی۔
عدالتی حکمنامے میں مزید کہا گیاکہ درخواست گزار کو ایک اور موقع فراہم کرتے ہیں،معمول کے علاوہ متعلقہ ایس ایچ او کے زریعے عدالتی نوٹس کی تعمیل کرائی جائے،چونکہ درخواست گزار ایک سابق برگیڈیئر ہے،وزارت دفاع کے زریعے بھی نوٹس کی تعمیل کرائی جائے۔
بعدازاں کیس کی سماعت بدھ 21 فروری تک ملتوی کردی گئی۔