غزہ : غزہ میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کارروائیوں کے دوران چوبیس گھنٹو ں میں مزید 112 فلسطینیوں کو شہید کردیا جبکہ عالمی عدالت انصاف نے رفح کی صورت حال کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے شمال مشرقی علاقوں میں اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں مزید 20 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا، صیہونی فوج نے جنوبی غزہ کے آخری بڑے النصر ہسپتال پر اسرائیلی شہریوں کے قید ہونے کا جواز بنا کر دھاوا بول دیا، حملے کے دوران نصر ہسپتال کی بجلی منقطع ہونے کے باعث انتہائی نگہداشت وارڈ میں 5 مریض جان کی بازی ہارگئے۔
ادھر عالمی عدالت انصاف نے رفح کی صورت حال کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے رفح پر مجوزہ حملے پر اظہار تشویش کے باوجود اسرائیل اپنے اس منصوبے سے پیچھے ہٹنے کا نام نہیں لے رہا، ہٹ دھرم اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے اعلان کیا ہے کہ تل ابیب فلسطینی پناہ گزینوں کے متعلق قاھرہ کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرے گا، ہم ایک ایسا راستہ تلاش کر لیں گے جو مصر کے مفادات کو مد نظر رکھنے پر مشتمل ہوگا۔
وزیر نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں کہا کہ رفح میں فوجی آپریشن شروع کرنا ضروری ہے وہاں حماس کو نہیں چھوڑا جا سکتا۔
یاد رہے امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی برادری اسرائیل کو رفح میں بڑے پیمانے پر حملہ کرنے سے روکنے کے لیے اپنے مطالبات کو تیز کر رہی ہے، مصر کے ساتھ سرحد کے ساتھ اس شہر میں تقریباً 15 لاکھ فلسطینی محصور ہیں۔
قبل ازیں امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو فون پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو شہریوں کی حفاظت کے منصوبے کے بغیر رفح میں آپریشن شروع کرنے سے متعلق خبردار کیا۔امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں امید ہے اسرائیل رفح پر زمینی آپریشن نہیں کرے گا۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں تقریباً 14 لاکھ افراد بے گھر ہوکر رفح میں جمع ہیں، غزہ کی پٹی کی نصف سے بھی زیادہ آبادی اس وقت پٹی کے 20 فیصد سے بھی کم رقبے پر رہنے پر مجبور ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 28 ہزار 775 ہوگئی جبکہ 68 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔