اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور این اے 41 سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہونے والے رکن شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے سربراہ آصف زرداری نے گزشتہ روز مجھ سے رابطہ کر کے ہمارے ساتھ حکومت سازی کا عندیہ دیا۔
الیکشن کمیشن کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے کل مجھ سے رابطہ کیا اور ن لیگ کے بجائے ہمارے ساتھ حکومت سازی کا عندیہ دیا ، کل بانی تحریک انصاف سے ملاقات میں اس صورتحال سے آگاہ کروں گا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے دو ٹوک کہا تھا مینڈیٹ چوری کرنے والوں سے ہر گز تعاون نہیں کریں گے، علی امین گنڈا پور کا انتخاب بانی پی ٹی آئی کی طرف سے ہے، وہ پاکستان تحریک انصاف کی ترجمانی کریں گے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کو عجیب لطیفے سنائے جا رہے ہیں، انتخابات میں کراچی سے گیارہ سو ووٹ ایم کیو ایم کے امیدوار نے حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار نے 11 ہزار حاصل کیے، کراچی کے سترہ حلقے چیلنج کیے ہیں اور سارے حلقے پی ٹی آئی نے جیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ حلقے اتنے طاقتور ہیں انہوں نے عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا ، پورے ملک میں مسلم لیگ ن پانچ حلقے جیتی ہیں ، نواز شریف اپنی وکٹری سپیچ کیسے کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر اسی طرح عوام کا مینڈیٹ چوری ہوتے رہے تو الیکشنز پر عوام اعتماد نہیں کرے گی، ہم ایسی حکومت سے تعاون نہیں کر سکتے جنہوں نے ہماری سیٹیں چوری کی ہیں ، الیکشن کے نام پر نو فروری کو ڈرامہ کھیلا گیا، نو فروری کو پاکستان کی سالمیت کے ساتھ کھیلا گیا ، ہمیں نہ تو انتخابی مہم چلانے دی گئی نہ ہی لیول پلیئنگ فلیڈ دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ آٹھ فروری کو عوام نے بلا خوف و خطر ووٹ کاسٹ کیا ، اتنی بڑی تعداد نے ووٹ دیئے ان کے لیے سنبھالنا مشکل ہو گیا ہے، الیکشن کمیشن سے انصاف کی کوئی توقع نہیں ہے ، اگر الیکشن کمیشن انصاف کرنا چاہتا ہے تو تمام آر اوز کو پیش ہونے کا حکم دے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ جعلی مینڈیٹ حاصل کر کے حکومت بنائیں گے، پاکستان تحریک انصاف اپنا مینڈیٹ ان کے حلق سے نکال لیں گے ، اگر عمران خان احتجاج کی کال دیں گے تو ہم نہیں ڈریں گے ، پاکستان کے لوگوں کا حق ان کا پہنچ کر رہے گا ، سارے نظام کو بوسیدہ بنا دیا ہے۔
شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے 28 ارب کے قرضے تین ماہ میں ادا کرنے ہیں ، اوورسیز پاکستانیوں نے بھی عندیہ دیا کہ ریمیٹنسز بند ہوں گی۔