جکارتا: انڈونیشیا میں آج صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے جس میں ملک کے نئے صدر کا انتخاب کرنے کے لیے 2 لاکھ 59 ہزار امیدوار کے درمیان مقابلہ ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کی تیسری بڑی جمہوریت انڈونیشیا کے 17 ہزار جزائر میں 20 ہزار پوسٹوں کے لیے ڈھائی لاکھ سے زائد امیدوار ہیں جو ملک کے نئے صدر کا انتخاب کریں گے۔
خیال رہے کہ صدارتی امیدورا کو براہ راست فتح کے لیے ملک کے نصف صوبوں میں 50 فیصد سے زائد اور 20 فیصد بیلٹ کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر ایسا نہ ہو تو صدر کا انتخاب دوسرے مرحلے میں کیا جاتا ہے۔
آج شام تک صدر جوکو ویدوڈو کے جانشین کے منتخب ہونے کا امکان ہے۔ ممکنہ طور یہ سابق گورنر ”پرابوو سوبیانٹو“ ہوسکتے ہیں جنھوں نے اسپیشل فورسز میں کمانڈر کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔
دو حالیہ سروے یہ پیش گوئی کرتے ہیں کہ پرابوو 52 یا 51 فیصد ووٹ حاصل کرکے اکثریت حاصل کر لیں گے اور صدارتی الیکشن کے دوسرے راوٴنڈ میں جانے سے بچ جائیں گے۔
انڈونیشیا میں ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹرز کے پاس 6 گھنٹے کا وقت ہوتا ہے۔ دارالحکومت جکارتا میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور طوفان کے باعث کچھ علاقوں میں سیلابی ریلہ داخل ہونے سے ر پولنگ کا عمل رک گیا۔