راولپنڈی: بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی بہن علیمہ خان نے سائفر اور توشہ خانہ کیس کے فیصلوں کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی نظام دو دنوں میں دو فیصلوں کے بعد خود دفن ہوگیا ہے۔
راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمارے وکلا ہمیں جواب دیں، انہوں نے کہا تھا بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز انصاف کے لیے کھڑی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے تو وکلا ہمیں بتائیں کہ یہ ججوں کو انہی سے اٹھ کر بنائے جاتے ہیں تو ان کو کیوں نہیں دیکھا جاتا، انہوں نے کیوں نہیں دیکھا کہ ہمیں انصاف دلا سکیں گے کہ نہیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے پورے نظام کو بے نقاب کردیا ہے، وکلا ہمیں جواب دیں یہ کس قسم کے جج آئے ہیں، ہم سمجھ رہے تھے کہ بار کونسلز اور وکلا تنظیمیں ان سب معاملات پر نظر رکھتے ہیں اور کوئی کیوں نہیں بول رہا ہے، سب اپنی اپنی انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن نے کہا کہ سائفر کیس میں سب نے دیکھا ہے کہ سابق وزیراعظم اور سابق وزیرخارجہ کے ساتھ جج کیسے برتاو کررہا تھا، دو فیصلوں کے بعد ہمیں 8 فروری کو مزید جوش سے نکلنا چاہیے، بہت منظم انداز میں لوگ ووٹ کے لیے نکلیں گے، ایک ووٹ کی کوئی قیمت نہیں ہوسکتی، یہ ہماری ذمہ داری ہے ووٹ کسی کو بھی ڈال دیں لیکن ہمیں ووٹ ڈالنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں صرف واویلا کررہی ہیں، ان کو پتا چل گیا ہے لوگ کس کے ساتھ ہیں، جماعت اسلامی کا کیا حال کر دیا ہے، مولانہ مودودی کتنے بڑے انسان تھے، عمران خان کا صرف جیل میں رہنا ہی ان کے لیے شرمندگی ہے، یہ اتنے شرمندہ ہوں گے کہ بولنے کے قابل نہیں رہیں گے۔