اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی دورانِ عدت نکاح کیس خارج کرنے کی درخواستیں مسترد کردیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے دوران عدت نکاح کیس خارج کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔
فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ اس کیس میں فردِ جرم عائد ہو چکی اس لیے ہائیکورٹ مداخلت نہیں کر سکتی، سیکشن 496 کے تحت ہائیکورٹ ٹرائل کی سماعت میں مداخلت نہیں کرسکتی۔
اسلام ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی دورانِ عدت نکاح کیس خارج کرنے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیے کہ اس کیس کا مقصد درخواست گزاروں کی تذلیل ہے، کمپلینٹ نکاح کے پانچ سال اور 11 ماہ بعد نومبر 2023 میں دائر کی گئی۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے دلائل دیے کہ گواہوں نے ٹرائل کورٹ میں بیان دیا کہ خاتون بیک وقت دوسرے نکاح میں بھی موجود تھیں، یہ کہتے ہیں کہ اپریل 2017 میں خاور مانیکا نے زبانی طلاق دی، خاور مانیکا کے پاس اگست کے شمالی علاقوں کے ٹور کی تصاویر موجود ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا یہ کیسے ثابت ہو گا کہ عدت کے یہ 39 دن ہیں یا 90 دن؟۔ بعدازاں ہائی کورٹ نے دورانِ عدت نکاح کا کیس خارج کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے کیس خارج کرنے کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔