راولپنڈی: احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا کا حق جرح ختم کردیا۔
تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس کیس حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا جہاں اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاء کا حق جرح ختم کر دیا جبکہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے آج ایک بار پھر وکیل تبدیل کرنے کیلئے درخواست دیدی۔
اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ سماعت کے آغاز پر وکیل چوہدری اظہر عباس نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی طرف سے وکالت نامہ جمع کروایا۔
پراسیکیوشن کی جانب سے نیب کے وکیل امجد پرویز نے تبدیلی کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کیس کو التوا میں ڈالنے کیلئے بار بار وکیل تبدیل کیے جارہے ہیں، وکلاء صفائی مسلسل تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، پانچ سے چھ بار گواہ عدالت آچکے ہیں مگر وکلاء صفائی جرح نہیں کررہے ہیں۔
آج کی سماعت میں وکلا صفائی نے پانچ گواہوں پر جرح کی، پراسیکیوشن نے توشہ خانہ کیس میں 16 گواہوں کے بیانات قلمبند کروا دیئے جبکہ نیب نے توشہ خانہ ریفرنس میں بیس گواہوں میں سے چار گواہوں کو ترک کر دیا۔
احتساب عدالت کے جج نے کیس کی سماعت کل ملتوی کردی جہاں کل احتساب عدالت بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا 342 کا بیان ریکارڈ کرے گی۔
ادھر وکیل شہباز کھوسہ کا کہنا ہے کہ والد کا الیکشن چھوڑ کر جرح کیلئے آیا تھا لیکن عدالت جرح کا حق ختم کردیا ہے اس فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔