اسٹاک ہوم: حال ہی میں محققین کی جانب سے کیا گیا ایک مطالعہ ہمیں بتاتا ہے کہ جو بچے پیدائش کے مناسب وقت سے کچھ ہفتے قبل بھی پیدا ہوتے ہیں، ان میں نشوونما سے متعلق مسائل کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 10 لاکھ سے زائد سویڈن کے بچوں کے اعداد و شمار پر کیے گئے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ 31 سے 33 یا 34 سے36 ہفتوں میں پیدا ہونے والے بچوں میں مرگی کا خطرہ، دماغی افعال، حرکات و سکنات اور بصارت و سمارعت کے مسائل کا امکان زیادہ ہوجاتا ہے جو ان کے رویے اور سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کر سکتا ہے۔
محققین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ پیدائش کے تقریباً 80 فیصد کیسز قبل از وقت پیدائش کے کیسز ریکارڈ کیے جاتے ہیں۔ اسٹاک ہوم میں کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے نوزائیدہ بچوں کے ماہر اور سینئر محقق ڈاکٹر جینی بولک نے کہا کہ ان خطرات کو کم نہیں سمجھا جانا چاہئے کیونکہ قبل از وقت سے کچھ ہفتے قبل بھی پیدا ہونے والے بچے پیدائش کے کیسز میں سب سے بڑا تناسب رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ بالا نتائج سے پیشہ ور ماہرین اور خاندانوں کو خطرے کا بہتر اندازہ لگانے، کیسز کے پیروی کرنے اور ایسے بچوں کی صحت سے متعلق دیکھ بھال کی بہتر منصوبہ بندی میں مدد مل سکتی ہے۔