ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر سراوان میں نامعلوم مسلح افراد نے صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 پاکستانی مزدوروں کو گولیاں مار کر جاں بحق کردیا۔
ایران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر واقعہ کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے صوبے سراوان میں 9 پاکستانیوں کے ہولناک قتل پر گہرا صدمہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی سفارتخانہ سوگوار خاندانوں کی مکمل مدد کرے گا، زاہدان میں پاکستانی قونصل جنرل وقوعہ اور اسپتال کا دورہ کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے پیاروں کی لاشیں پاکستان منتقل کرانے کے لئے لواحقین اسسٹنٹ کمشنر آفس پہنچ گئے جبکہ اسسٹنٹ کمشنر علی پور نے لواحقین کو مکمل تعاون کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
لواحقین نے بتایا کہ یہ لوگ گزشتہ 8 -10 برس سے ایران میں محنت مزدوری کرتے تھے، دہشت گردوں نے گھر میں داخل ہو کر ایک ایک کو چن چن کر گولیاں مار کر شہید کیا۔
مسلح افراد نے کوارٹر کے مختلف کمروں میں سوئے ہوئے مزدوروں کو اکٹھا کرکے قتل کیا۔
واقعہ سے متعلق مزید تفصیلات کے مطابق ایران میں مسلح افراد نے کوارٹر کے مختلف کمروں میں سوئے ہوئے پاکستانی مزدوروں کو اکٹھا کیا اور فائرنگ کرکے 9 مزدوروں کو قتل اور3 کو شدید زخمی کردیا۔
علاہ ازیں جاں بحق افراد میں سے 2 کا تعلق لودھراں کے علاقے گیلے وال سے تھا، جاں بحق افراد میں زبیر اور اس کا بھانجا ابوبکر شامل ہے۔ جاں بحق اور زخمی افراد گاڑیوں کی ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے۔
مقتول زبیر کا بھائی محسن نے بتایا کہ بھائی اور بھانجا کئی برس سے بغیر ویزے کے بارڈر کراس کرکے ایران کے علاقے سراوان آتے جاتے رہتے تھے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھائی اور بھانجے کی لاشیں فوری طور پر ہمارے گھر پہنچائی جائیں۔