کراچی: مثبت معاشی اشاریوں کے نتیجے میں ہونے والی تازہ سرمایہ کاری کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں چار سیشنز سے جاری مسلسل مندی جمعے کو تیزی میں تبدیل ہوگئی تاہم پاک-ایران تناؤ اور انتخابی صورت حال کے پیش نظر بڑے پیمانے پر تیزی رونما نہ ہوسکی۔
اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کے باعث 47.19 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں اور حصص کی مالیت میں 9 ارب 87 کروڑ 41 لاکھ87 ہزار 472 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے ہی تیزی دیکھی گئی جس سے ایک موقع پر 710 پوائنٹس کا اضافہ ہوا لیکن ایران کے ساتھ سرحدی کشیدگی سے متعلق پھیلنے والی مختلف افواہوں کے سبب سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کرتے ہوئے وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کی جس سے مارکیٹ میں بڑی نوعیت کی تیزی میں مزاحمت کا سامنا رہا۔
کاروبار کے دوسرے سیشن میں حصص کی آف لوڈنگ بڑھنے سے تیزی کی شرح میں کمی واقع ہوئی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 79.83 پوائنٹس کے اضافے سے 63282.23 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا، کے ایس ای-30 انڈیکس 34.79 پوائنٹس اضافے سے 21275.21 پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایم آئی-30 انڈیکس 165.26 پوائنٹس اضافے سے 106569.45 پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 37.19 پوائنٹس کے اضافے سے 31120.13 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم جمعرات کے مقابلے میں 35.55 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 28کروڑ 73 لاکھ 10 ہزار 860 حصص کا لین دین ہوا جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 339 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 160 کے بھاؤ میں اضافہ، 158 کی قیمت میں کمی اور 21 کی قیمت میں استحکام رہا۔
اسٹاک مارکیٹ میں جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا، ان میں ماڑی پیٹرولیم کا بھاؤ 26.19 روپے بڑھ کر 2375.37روپے اور ہنڈا اٹلس کارز کا بھاؤ 15.35روپے بڑھ کر 274.59 روپے ہوگیا جبکہ سفائر فائبر کی قیمت 63.14روپے کم ہو کر 1600روپے اور باٹا پاکستان کا بھاؤ 35.06روپے کم ہونے کے بعد 1705.05روپے پر بند ہوا۔