لندن : لوٹن برطانیہ کی ڈپٹی میئر زینب راجہ نے کہا ہے کہ کیریئر، دولت ، ذہانت اور نہ ہی کوئی رتبہ ، کچھ بھی اہم نہیں ، اگر ہم وقار کے ساتھ زندہ رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں ایک دوسرے کے لیے محسوس کرنا ہوگاغزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کی ضرورت ہے۔
ایک بیان میں زینب راجہ نے کہا کہ غزہ کے مصائب کے لیے میری ہمدردی مجھے یہود مخالف نہیں بناتی اور نہ ہی یہ مجھے حماس کا حامی یا اسرائیل مخالف بناتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا ماننا ہے کہ حکومت کو فلسطین کی ریاست کو فوری طور پر تسلیم کرنے کی ضرورت ہے، فلسطینی ریاست کو تسلیم نہ کرنا اسرائیل کو فلسطینیوں پر ظلم و ستم جاری رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔
زینب راجہ نے مزید کہا کہ کسی دوسرے انسان کے دکھ کے لیے ہمدردی سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں ہے، کیریئر، دولت ، ذہانت اور نہ ہی کوئی رتبہ ، کچھ بھی اہم نہیں ، اگر ہم وقار کے ساتھ زندہ رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں ایک دوسرے کے لیے محسوس کرنا ہوگا۔
ڈپٹی میئر لوٹن نے کہا کہ گزشتہ 100 دنوں میں 23ہزار سے زائد جن میں کم از کم 9,600 بچے اور 6ہزار خواتین سمیت لوگ مارے جا چکے ہیں ، یہ غزہ کا ہر 100 میں سے ایک ہے، اسی طرح غزہ میں 60ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں کم از کم 8,663 بچے اور 6ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں جو کہ غزہ میں ہر 100 میں سے 3 افراد ہیں۔
زینب راجہ نے مزید کہا کہ سات اکتوبر سے اب تک ایک ہزار سے زیادہ بچے ایک یا دونوں ٹانگوں سے محروم ہو چکے ہیں، ?اس نسل کشی کو روکنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اب ایک مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے۔