تہران: ایران نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک جس نے حوثیوں پر حملوں میں حصہ لیا یا آج کے بعد ایسا کرے گا تو وہ خود کو خطرے میں ڈالے گا۔
اپنے ایک انٹرویو میں اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ واشنگٹن کے حملے یمن کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں جو بالآخر یمنیوں کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف ہے۔
امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ امریکی حملے غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جنگ کے حوالے سے اسرائیل کی طرف سے امریکا کو براہ راست جنگ میں گھسیٹنے اور خطے کے دیگر حصوں تک جنگ کا دائرہ پھیلانے کی کوششوں کی عکاسی کرتے ہیں۔
ایرانی مندوب نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ حوثیوں کی جنگ ہے، یمن پر عائد اسلحے کی پابندی کو غیر منصفانہ سمجھتے ہیں لیکن اس کے بارے میں اپنے تحفظات کے باوجود ہم نے اقوام متحدہ کے رکن ملک کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری پر کاربند رہے اور اس کے فیصلوں کا احترام کیا۔