غزہ: غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ نہ تھم سکا چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 125 فلسطینی شہید کر دیئے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے میں چھاپا مار کارروائیوں کے دوران صیہونی فورسز نے مزید 5 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، نابلس اور قلقلیا میں کئی گھروں کو بلڈوزر سے مسمار کردیا گیا جبکہ صہیونی فوج کئی نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر اپنے ساتھ لی گئی۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی بمباری سے صحافی یزان الزویدی جاں بحق ہوگئے، اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 82 ہوگئی ہے۔
غزہ میں گزشتہ 48 گھنٹوں سے انٹرنیٹ اور ٹیلیفون سروس معطل ہے، ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے حکام نے بتایا کہ انٹرنیٹ کی بحالی کیلئے کام کرنے والے ان کے 2 ملازمین کو بھی گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ صہیونی فوج 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک تقریباً 24 ہزار فلسطینیوں کو شہید جبکہ 60 ہزار 582 افراد کو زخمی کر چکی ہے، جنگ کے دوران غزہ میں 18 لاکھ فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں۔
ادھر غیر ملکی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر اسرائیلی فوج پر تنقید کرنے کے الزام میں اسرائیلی ٹیچر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے غزہ جنگ کے 100 دنوں کو منقسم انسانیت پر دھبّا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رواں برس کے آغاز سے انسانی امداد کی رسائی کے معاملے پر اسرائیلی پابندیوں میں اضافہ ہوگیا ہے، طے شدہ امداد میں سے اب تک صرف 21 فیصد انسانی امداد غزہ بھیجی جا سکی ہے۔