دی ہیگ: جنوبی افریقہ نے اسرائیل کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کی نسل کشی کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کےدوران اپنے دلائل پیش کردیے۔
عالمی عدالت انصاف نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے پر جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل کیخلاف دائر درخواست پر دو روزہ سماعت کا آغاز کردیا، سماعت کے دوران جنوبی افریقہ نے اپنے دلائل پیش کردیے جبکہ عالمی عدالت جمعہ کو اسرائیل کا جواب سنے گی۔
جنوبی افریقا کی جانب سے 84 صفحات پر مشتمل درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ غزہ میں حملوں کے ذریعے اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، غزہ میں نہتے شہریوں کو قتل کیا جا رہا ہے، عالمی عدالت غزہ میں فوجی آپریشن کو فوری طور پر معطل کرنے کی ہدایت جاری کرے۔
جنوبی افریقہ کے وزیر انصاف نے کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں غذائی قلت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے ، غزہ میں روزانہ کی بنیاد پر 247فلسطینیوں کو شہید کیا جا رہاہے ،عالمی برادری نے فلسطینیوں کو ناکام کیا ہے۔
جنوبی افریقہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کی وجہ کوئی بھی کہیں بھی محفوظ نہیں ہے، عالمی عدالت اسرائیل کو غزہ میں فوجی کارروائیوں سے روکے۔
ادھر امریکا کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کیخلاف دائر کی گئی درخواست کی مخالفت کی گئی ہے، امریکی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کی اسرائیل مخالف درخواست امن کوششوں سے توجہ ہٹانے کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر کے بعد سے ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 23 ہزار 357 سے زائد فلسطینی شہید اور 59 ہزار 410 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں، شہداء میں 9 ہزار 600 بچے بھی شامل ہیں اس کے علاوہ 110 سے زائد صحافی بھی صیہونی بربریت کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں۔