اسلام آباد:سپریم کورٹ میں لیول پلینگ فیلڈ سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے الیکشن کمیشن، چیف سیکرٹری پنجاب کی رپورٹس پر پی ٹی آئی سے تحریری جواب طلب کر لیا، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ تحریک انصاف کے انتخابی نشان سے متعلق کیس بدھ کو سنیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ سب سے زیادہ درخواستیں پی ٹی آئی کی آ رہی ہیں اور سنی بھی جا رہی ہیں،کیس بھی لگوانا ہے اور اٹھ کر عدالت بھی نہیں آنا،انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے ہمارا نہیں،کسی سے کاغذات چھینے جارہے جو بھی ہورہا وہ الیکشن کمیشن نے دیکھنا ہے،الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے متعلق معاملات عدالت کیوں سنے۔
دوران سماعت تحریک انصاف کے وکیل لطیف کھوسہ کے دلائل میں سیاسی جھلک نمایاں تھی. وکیل پی ٹی آئی نے کہا سیکرٹری الیکشن کمیشن استعفیٰ دے چکے ہیں. جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ہم استعفیٰ کا کیس نہیں سن رہے. چیف جسٹس پاکستان نے کہاتحریری جوابات میں اگر کوئی غلط بیانی کی گئی ہے تو ہمیں تحریری طور پر بتائیں، زبانی بات نہ کریں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹس کہہ رہی ہیں 76.18فیصد پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے،آپ خود تسلیم کر رہے ہیں جو کاغذات نامزدگی رہ گئے وہ ٹربیونل سے منظور ہو رہے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کیا آپ چاہتے ہیں ہم یہ کہہ دیں تحریک انصاف کے امیدواروں کے سو فیصد کاغذات نامزدگی منظور کریں، اگر ملک کے کسی ادارے پر اعتماد نہیں ہے تو بتائیں ہم حکم دے دیتے ہیں،ہمیں اپنے دکھڑے نہ سنائیں۔
دوران سماعت وکیل پی ٹی آئی نے کہا ہمیں لیول پلینگ فیلڈ نہیں مل رہی،ساری دنیا کو علم ہے ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے، ایم پی او کے تحت گرفتاریاں ہو رہی ہیں، دفعہ 144نافذ کی جاتی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ دفعہ 144صرف ایک جماعت کیلئے نہیں ہے بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کیلئے ہے،کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں ن لیگ، پیپلز پارٹی جے یو آئی ف کیخلاف سازش کر رہی ہیں،اگر سیاسی تقریر کرنی ہے تو باہر جاکر کریں،ہم عدالت کے باہر اور عدالت کے اندر کے فرق کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ایم پی او کا کیس ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے. دوران سماعت وکیل پی ٹی آئی نے کہا انتخابی نشان کیس سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوا. عدالت نے وکیل پی ٹی آئی کی رضامندی سے انتخابی نشان کیس بدھ کے روز سماعت کیلئے مقرر کردیا۔
بعدازاں لیول پلئینگ فیلڈ کیس کی سماعت آئندہ پیر تک ملتوی کردی گئی۔