پیرس: یورپی ملک فرانس میں ایک ایسا منفرد گاؤں موجود ہے جس کے تمام رہائشی دماغی غیر فعالیت کی بیماری ڈیمینشیا کے مریض ہیں۔
ڈیمینشیا کا مرض دماغ پر اثر انداز ہوتا ہے، یاداشت ختم ہو جاتی ہے اور ایک خاص قسم کا پروٹین اسے متحرک کرنے کا باعث بنتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فرانسیسی حکومت کی جانب سے 2020 میں ایک کروڑ 70 لاکھ یورو کی مالیت سے بنایا گیا گاؤں دراصل ایک طبی مرکز ہے جہاں پر صرف ایسے افراد کو رہائش دی جاتی ہے جو کہ ڈیمینشیا کا شکار ہوتے ہیں۔
مذکورہ گاؤں میں فرانس بھر سے لائے گئے الزائمر کے 120 مرد اور خواتین مریض موجود ہیں، جن کی نگرانی کیلئے اتنی ہی تعداد کے رضاکار بھی وہاں تعینات ہوتے ہیں۔
یہ گاؤں ایک طرح سے اولڈ ہاؤس کی طرح ہی ہے لیکن وہاں مریضوں کو روایتی انداز میں علاج کی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں بلکہ انہیں ادویات سے زائد قدرتی ماحول میں رہنے، زندگی گزارنے اور اپنی مرضی کے تحت کام کرنے کے مواقع دیئے جاتے ہیں۔
مذکورہ گاؤں میں کافی اور چائے خانوں سمیت سبزیوں کی دکانیں، حجام کی دکانیں اور سہولیات کی تمام دکانیں بنائی گئی ہیں، جہاں رضاکار کام کرتے ہیں اور کسی بھی شخص کو پیسے نہ لانے پر کچھ نہیں کہا جاتا بلکہ ان کے ساتھ خوشی اخلاقی سے پیش آ کر انہیں ہر وہ چیز دی جاتی ہے جس کی انہیں ضرورت ہوتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ وہاں رہنے والے ہر ایک فرد کو معلوم ہے کہ وہ ڈمینشیا کا مریض ہے اور انہیں علاج کی غرض سے وہاں رکھا گیا ہے۔
مذکورہ گاؤں کی نگرانی کرنے والے ڈاکٹرز کا دعویٰ ہے کہ وہاں رہتے ہوئے مریضوں کی بیماری یا تو رک گئی ہے یا اس میں کمی آئی ہے، گاؤں میں اگر کسی بھی مریض کی بیماری میں شدت دیکھی جاتی ہے تو اسے ادویات کے ذریعے کم کیا جاتا ہے۔