تل ابیب :اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ ’مزید کئی مہینوں‘ تک جاری رہے گی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یرغمال اسرائیلیوں کی واپسی اور حماس کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، یقینی بنانا ہو گا کہ آئندہ غزہ سے اسرائیل کو کوئی خطرہ نہ ہو۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کا مزید کہنا تھا کہ آہستہ آہستہ حماس کی صلاحیت اور اس کے رہنماؤں کو ختم کردیں گے، یرغمالیوں کی رہائی کے نئے معاہدے کے لیے حماس کی کوئی ڈیڈ لائن قبول نہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحدی علاقہ اسرائیل کے ماتحت ہونا چاہیے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے امریکہ کی جانب سے مزید ہنگامی ہتھیاروں کی منظوری اور غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کو روکے جانے پر بائیڈن انتظامیہ کی مسلسل حمایت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
دوسری جانب غزہ کی جنگ کے حوالے سے اردن کے شاہ عبداللہ اور کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کے درمیان فون پر گفتگو ہوئی ہے۔
اس موقع پر شاہ عبداللہ نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے لیے عالمی برادری کردار ادا کرے، غزہ میں انسانی بنیادوں پر زیادہ امداد بھیجنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے 24 گھنٹوں کے دوران پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنایا ہے جبکہ زمینی افواج جنوبی شہر خان یونس میں کارروائی کر رہی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 165 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔
7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیلی فضائی اور زمینی کارروائیوں میں غزہ میں اب تک 21 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 56 ہزار زخمی ہوئے ہیں ۔
غزہ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں شہید ہونے والوں میں تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔
علاوہ ازیں اسرائیلی فورسز کی جانب سے زمینی کارروائیوں میں توسیع کے ساتھ ہی دسیوں ہزاروں مزید فلسطینی غزہ کے پُرہجوم شہر رفح کی جانب منتقل ہو رہے ہیں۔