غزہ: حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خاتمے تک یرغمالیوں کا کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔ جبکہ مظلوم فلسطینیوں کے حق میں اسرائیل سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں
القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے نیوز بریفنگ میں بتایا ہے کہ ہماری ترجیح اپنے لوگوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہے، ہمارے لوگ اس جارحیت سے سر اٹھا کر نکلیں گے، اب تک 825 اسرائیلی گاڑیاں تباہ کی گئی ہیں۔
دوسری جانب مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کیخلاف اسرائیل کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں، یرغمالیوں کی واپسی کی احتجاجی تحریک کے رہنما نے کہا کہ اسرائیلیوں کیلئے مستقل امن فلسطینی علاقوں سے اسرائیل کے ناجائز قبضوں کے خاتمے کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
نوجوان اسرائیلی رہنما ایلون لی گرین نے عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک کا بنیادی مطالبہ یرغمالیوں کی بخیریت واپسی، غزہ میں معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی کا خاتمہ اور جنگ بندی ہے، ہم جانتے ہیں کہ ایک کے بعد ایک جنگ سے ابھی تک کچھ حاصل نہیں ہو سکا، اس سے صرف تباہی اور موت آئی ہے اور دونوں طرف نفرت کی دیواریں مضبوط ہوئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں جس تحریک کا حصہ ہوں وہ اس نئی جنگ کے آغاز کے بعد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ اس کے مطالبات میں اسرائیلیوں کیلئے بھی امن کی بات کرتے ہیں، لاکھوں غیر اسرائیلی شہریوں کو کنٹرول کرنے کی کوششوں سے اسرائیل میں امن نہیں آ سکتا۔