لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ ہم عدالتوں کی بات کرے تو کارکردگی کے لحاظ سے دنیا میں 129 ویں نمبر پر ہے اور عدلیہ مراعات لینے میں ٹاپ ٹین ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پاناما اور توشہ خانہ میں ملوث کرپٹ اشرفیہ مہنگائی کی ذمہ دار ہے، کرپٹ اشرافیہ کی وجہ سے دس کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ دو وقت کی روٹی کے لیے ہم آئی ایم ایف کے غلام بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ معاشی بحران کا ذمہ دار پاکستان کا کرپٹ اشرفیہ ہے اور اس کرپٹ اشرفیہ کی وجہ سے ملک میں کمر توڑ مہنگائی ہے، اس کی وجہ سے ملک کا باصلاحیت نوجوان روزگار سے محروم ہے اور اسکی وجہ سے ہی ہماری زمین بنجر ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ آج ورلڈ بینک کے کنٹری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا حال کرپٹ اشرفیہ کی وجہ سے ہے کیونکہ باہر سے آنے والا قرضہ غریب کو نہیں ملتا بلکہ اسکا فائدہ یہی اشرفیہ اٹھا رہا ہے۔
ان کا مزید کہناتھاکہ پاکستان کا معاشی ماڈل ناکارہ ہو چکا ہے اور اس سسٹم کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، یہ کرپٹ اشرفیہ درحقیقت لینڈ مافیا اور ڈیزل مافیا ہے، ان مافیوں نے جھنڈا اٹھایا ہے بس یہ رنگ اور پارٹیاں بدلتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کی وجہ سے بجلی 56 روپے یونٹ مل رہی ہیں اور انکی وجہ سے ہی پاکستان کے تمام ادارے ناکام ہوگئے۔ عدلیہ اور قانون سازی کا ادارہ ناکام ہوگیا، ہمارے صعنتی ادارے اور اسٹیل ملز واپڈا تباہ ہوگئے، اس سیاسی اشرفیہ کی وجہ سے ہم اپنے ہمسایہ ملک سے پیچھے رہ گئے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی ایک نظریاتی اور ترقی پسند جماعت ہیں، جماعت اسلامی نے ایک نئے عزم کے ساتھ الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے البتہ جماعت اسلامی کا منشور وی آئی پیز کے لیے نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 222 قومی اسمبلی کے حلقوں میں جماعت اسلامی نے امیدوار کھڑے کیے ہیں اور صوبائی اسمبلیوں کی 500 سے زائد سیٹیوں پر کاغذات جمع کروائیں ہیں، سب سے زیادہ ٹکٹ الحمد اللہ نوجوانوں کو دیے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ افراد اور خاندانوں کی بادشاہت 8فروری کو ختم کریں گے، آج ترازو کے انتخابی نشان کی تقریب رونمائی بھی کر رہے ہیں، ہم سودی نظام کا خاتمہ بھی کرنا چاہتے ہیں، یکساں نظام تعلیم اور یکساں انصاف کا نظام لانا چاہتے ہیں۔